روس نے یوکرائن پر حملہ کردیا ہلاک دنیا بھر سٹاک مارکیٹیں کریش
کیف (شنہوا، مانیٹرنگ ڈیسک، نوائے وقت رپورٹ) روس نے یوکرین پر حملہ کردیا۔ یوکرائن پریذیڈینسی کے مطابق روسی حملے میں اب تک 40 فوجی اور 10 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ یوکرین نے جوابی کارروائی میں 5 روسی طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے زمینی دستے یوکرائن کے مختلف علاقوں میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ یوکرائن کا ائیر ڈیفنس سسٹم تباہ کردیا گیا ہے۔ یوکرین کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ روسی صدر نے یوکرین پر حملہ کردیا۔ دارالحکومت کیف دھماکوں سے گونج اٹھا۔ یوکرینی وزیرخارجہ نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں پر حملے کئے گئے ہیں، دنیا صدر پیوٹن کو روکے۔ ہم ہر قیمت پر اپنے ملک کا دفاع کریں گے اور کامیاب ہوں گے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق دارالحکومت کیف، ڈونباس، اڈیسہ ماریوپول سمیت یوکرین کے مختلف شہروں میں دھماکوں کی زوردار آوازیں آرہی ہیں۔ روسی فوج نے یوکرین کے فوجی اڈوں کو بھی میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ دارالحکومت کیف اور خرکیف میں ملٹری کمانڈ سینٹرز پر بھی میزائل حملے کیے گئے ہیں شہروں پر میزائل اور آرٹلری سے حملہ نہیں کر رہے۔ روسی صدر نے ٹیلی ویژن پر خطاب میں ڈونباس میں فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی مداخلت ہوئی تو روس جواب دے گا۔ روسی صدر نے متنبہ بھی کیا کہ کسی بھی قسم کا خون خرابہ ہوا تو اس کا ذمہ دار یوکرائن ہو گا۔ یوکرین کے صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین کے انفراسٹرکچر، بارڈر گارڈز پر میزائل حملے کیے ہیں، متعدد شہروں میں دھماکے سنے گئے ہیں۔ صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ تمام علاقوں میں مارشل لاء متعارف کرا رہے ہیں، ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم مضبوط اور ہر چیز کے لیے تیار ہیں، ہم جیتیں گے۔ روسی صدر نے الزام عائد کیا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے روس کے اس مطالبے کو نظرانداز کیا کہ وہ یوکرین کو نیٹو کا حصہ بننے سے روکیں اور اس سلسلے میں ماسکو کو سکیورٹی گارنٹی دی جائے۔ یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے قوم سے خطاب میں کہا ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ یوکرینی فوج نے کہا کہ روسی افواج نے یوکرین پر 30 فضائی حملے کئے۔ روس جنگی طیاروں نے شہری اور فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ دارالحکومت کے قریب فوجی ایئرپورٹ پر حملہ کیا۔ یوکرین نے 3 روسی ہیلی کاپٹروں کو مار گرایا، 90 روسی فوجیوں کو قیدی بنا لیا۔ یوکرین فضائیہ کا فوجی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔ یوکرائن کے 5 فوجی ہلاک ہوگئے۔ روس نے یوکرائن کے چرنوبل ایٹمی پلانٹ پر قبضہ کرلیا۔ جے ایف او علاقے میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ جے ایف او میں 6 طیارے‘ 10 ہیلی کاپٹر اور درجنوں گاڑیاں تباہ کیں۔ روس نے یوکرائن کے 11 ائر فیلڈ 3 کمانڈ پوائنٹس اور ایک بحری اڈا تباہ، ایک ہیلی کاپٹر 4 ترک ساختہ ڈرون مار گرائے۔ روس کا ایک طیارہ پائلٹ کی غلطی سے گر کر تباہ ہوا۔ یوکرائن نے جوابی اقدامات میں 50 روسی ہلکار مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یوکرائن کے ساحل کے قریب ترک تجارتی بحری جہاز پر بم حملہ کیا گیا۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کو تنازع سے دور رہنے کی دھمکی دے دی اور کہا کہ کسی نے روکا یا روس کیلئے خطرہ بنا تو ایسا جواب دیں گے جو پہلے کبھی نہ دیکھا ہوگا۔ ادھر یوکرائن کے صدر نے مغربی اتحادیوں سے مدد کی اپیل کر دی اور کہا کہ وہ پیٹھ نہیں دکھائیں گے، روس کا مقابلہ کریں گے۔ خوف و ہراس کے شکار عوام کی دارالحکومت کیف سے جان بچا کر نکلنے کی کوشش میں مصروف سڑکوں پر طویل قطاریں لگ گئیں۔ یوکرائن کے پڑوسی ممالک میں لاکھوں افراد کی نقل مکانی کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ نے مہاجرین کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ یوکرائن نے روس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ صدر بیلا روس نے جنگ میں کریملن کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ صدر نے کہا ہے کہ ضرورت پڑی تو یوکرائن کیخلاف بیلا روس کی فوج استعمال ہو سکتی ہیں۔
روس کیف حملہ