چوہنگ:وکیل اور بیوی گھر میں ہاتھ باندھ کر ذبح،شیر خوار بیٹی کا گلا دبا دیا
لاہور‘ رائیونڈ (نامہ نگار + نمائندہ نوائے وقت)چوہنگ کے علاقے میں نامعلوم ملزمان نے گھر میں گھس کر ایڈووکیٹ اور اس کی بیوی کو رسیوں سے باندھ کر چھری سے گلے کاٹ کر جبکہ 3 ماہ کی شیرخوار بیٹی کو گلہ دبا کر قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔ مقتولین میں 35 سالہ امانت علی چھینہ ایڈووکیٹ، اس کی 30 سالہ بیوی شبانہ اور3 ماہ کی بیٹی ایزل امانت شامل ہیں۔ پولیس نے شک پڑنے پر مقتولین کے ایک رشتے دار کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چوہنگ کے علاقے کی نجی سوسائٹی ایگریس ٹاؤن میں تہرے قتل کی واردات ہوئی۔ پولیس افسران سمیت بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور فرانزک ٹیم کی مدد سے موقع سے شواہد اکٹھے کر کے نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ پولیس نے مقتول امانت علی چھینہ ایڈووکیٹ کے ایک رشتے دار بابر کو شک پڑنے پر حراست میں لے لیا ہے اور اس سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ اس سے قبل مقتول کے والد کو بھی دشمنی کے نتیجے میں قتل کیا جا چکا ہے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدارنے احکاما ت جاری کئے ہیں کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لاکر سخت کارروائی کی جائے اور انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ دریں اثناء قتل ہونے والے امانت علی چھینہ ایڈووکیٹ، اس کی بیوی شبانہ کی رسیوں سے ہاتھ بندھی نعشیں گراؤنڈ فلور پر الگ الگ باتھ رومز میں پڑی تھیں جبکہ 3 ماہ کی ایزل کی لاش بیڈ روم میں بیڈ پر پڑی تھی۔ سفاک ملزمان نے میاں بیوی کو رسی سے ہاتھ پیچھے کمر پر باندھ کر الگ الگ باتھ روم میں لے جا کر انہیںچھری سے گلے کاٹ کر ذبح کر کے موت کے گھاٹ اتارا تھا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور عمران کشور نے کہا ہے تہرے قتل کا واقعہ دیرینہ دشمی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ ہماری ٹیم نے فرانزک شواہد اکھٹے کر لیے ہیں۔ گلی میں آنے والی مشتبہ گاڑی کو بھی تلاش کر رہے ہیں۔ ایڈووکیٹ کی والدہ قتل کے وقت گھر میں ہی موجود تھیں۔