منی لانڈرنگ کیس‘ شہباز شریف حمزہ پر پھر فرد جرم نہ لگ سکی
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) سپیشل جج سنٹرل اعجاز حسن اعوان نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر کی منی لانڈرنگ کیس میں 10 مارچ تک عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی۔ جج نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر دائرہ اختیار کی درخواست واپس لیں یا اس پر بحث کریں، گزشتہ روز بھی ملزموں پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ سپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے، ملزموں کو چالان میں واضح کاپیاں فراہم کر دی ہیں، ملزموں کی جانب واضح کاپیوں کی کمپیوٹر فائل بھی فراہم کر دیتے ہیں۔ ملزموں کے وکیل نے کہا کہ پھر آپ قانون میں بھی تبدیلی کرا دیں۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ 1958ء کی ترمیم کے مطابق ملزم واضح کاپیاں لینے کے اہل نہیں ہیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا آپ کاپیاں فراہم نہ کریں، ہمارا ہی فائدہ ہے، ان کو ابھی 23 مارچ نظر آ رہا ہے، لانگ مارچ نظر آ رہا ہے، آشیانہ، صاف پانی، آمدن سے زائد اثاثوں کے کیسز بنائے گئے، جج نے کہا کہ پہلے فرد جرم عائد ہوگی پھر ہی دیکھیں گے کہ روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کرنی ہے یا نہیں، دائرہ اختیار اور ضمانت کی درخواستوں میں سے ایک درخواست واپس لے لیں، اگر دائرہ اختیار نہیں رہتا تو پھر ضمانت کا کیا بنے گا؟۔ عدالت نے عدالتی دائر اختیار، چالان کی صاف نقول، ضمانت اور روزانہ کی بنیاد پر دائر درخواستوں پر فریقین کے وکلاء سے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت آئندہ پیشی تک ملتوی کردی۔ ایف آئی اے کی جانب سے شہباز شریف سمیت پانچ افراد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے فرد جرم عائد کرنا تھی، شہباز شریف نے جان بوجھ کر عدالتی کارروائی میں مداخلت کی، شہباز شریف نے عدالت میں 45 منٹ تک بے مقصد گفتگو کی۔