سراج الحق کی ملاقات،تمام جماعتیں مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے پلان بنائیں:شجاعت
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین سے ملاقات کی۔ جس میں سیاسی صورتحال اور عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ مسلم لیگ ق بیک وقت حکومتی اتحادیوں اور اپوزیشن کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ سراج الحق، چودھری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں سالک حسین اور شافع حسین نے وفد کا استقبال کیا۔ سراج الحق اور وفد نے چودھری شجاعت کی خیریت دریافت کی۔ لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ، امیرالعظیم اور قیصر شریف بھی موجود تھے۔ ملاقات میں کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ سیاست ہوتی رہتی ہے، غریبوں کا خیال کریں۔ مہنگائی حد سے بڑھ گئی ہے، اب عوام کو مزید نہ آزمایا جائے۔ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے تمام جماعتیں اپنے ذاتی و سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر ایک جامع پلان بنائیں۔ سراج الحق نے کہا ہم نے عوام کو بیدار کرنے کیلئے 101 دھرنوں کا پروگرام شروع کر رکھا ہے۔ پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ صوبائی حکومت وفاق کے خلاف اور وفاقی حکومت صوبے کے خلاف مارچ کر رہی ہے۔ دیکھتے ہیں کون سا مارچ کس کے خلاف کامیاب ہوتا ہے۔ دریں اثناء جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ نے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے معاملے پر فیصلے کا اختیار جماعت کے امیر سراج الحق کو دے دیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا معاملہ زیربحث رہا‘ اکثر ارکان نے عدم اعتماد کی صورت میں اپوزیشن کا ساتھ دینے کی تجویز دی۔ ادھرچودھری شجاعت حسین نے یوکرائن میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں اور طلبہ کو فوری طور پر وطن واپس لانے کیلئے پاکستانی سفارتخانے اور وزارت خارجہ سے رابطہ کیا۔ فارن آفس نے چودھری شجاعت حسین کو تازہ ترین صورتحال اور ریسکیو آپریشن کے متعلق آگاہ کیا۔ شجاعت حسین یوکرائن سے فوری طور پر پاکستانی طلبہ اور شہریوں کو وطن واپس لانے کیلئے مئوثر انتظامات کیے جائیں۔ جنگ میں پھنسے طلبہ کو بے یار و مددگار نہ چھوڑا جائے۔ دوسرے ممالک نے فوری طور پر اپنے شہریوں کو یوکرائن سے نکالنے کیلئے فلائٹ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ چودھری شجاعت حسین کے رابطہ کرنے پر سفارتخانے کے سیکرٹری اور وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستانی شہریوں اور طلبہ کو وطن واپس لانے کیلئے خصوصی پروازیں روانہ کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ جلد ہی صورتحال پر کنٹرول پا لیا جائے گا۔