روس یوکرائن مذاکرات کے ساتھ لڑائی جاری،یورپی یونین کار کنیت دینے پر اتفاق نہ ہوا
کیف+ بیلاروس (نوائے وقت رپورٹ+ شنہوا+ اے پی پی) روس اور یوکرائن کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا۔ روسی وزارت خارجہ کے مطابق مذاکرات یوکرائن اور بیلاروس کے سرحدی علاقے میں ہو رہے ہیں۔ یوکرائن نے مذاکرات کیلئے کڑی شرائط رکھ دیں۔ فوری جنگی بندی اور روسی افواج کا انخلاء بنیادی شرائط میں شامل ہیں۔ یوکرائن کا وفد 2 ہیلی کاپٹرز میں بیلاروس کی سرحد پر پہنچا۔ روس نے یوکرینی شہریوں سے کیف چھوڑنے کی اپیل کی ہے۔ ترجمان روسی فوج نے کہا ہے کہ مخصوص روڈ سے کیف چھوڑیں‘ روس تحفظ کی ضمانت دے گا۔ لتھوانیا نے روس کے جنگی جرائم کی تحقیقات کیلئے عالمی عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یوکرائن کو یورپی بلاک کا حصہ بنانے کیلئے یورپی یونین میں اتفاق نہ ہو سکا۔ یوکرائن میں روسی حملے کے بعد روسی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں، کیف اور خار کیف میں کئی گھنٹوں کے سکون کے بعد پھر سے دھماکے سنے گئے ہیں۔ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرینی فضائیہ روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملے کر رہی ہے جس سے نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ روسی فضائی کمپنی نے یورپ کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں۔ خبر ایجنسی کاکہنا ہے کہ جی سیون رہنمائوں نے روس پر مزید پابندیاں لگانے کی دھمکی دی ہے۔ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے کہا ہے کہ روس کے خلاف مغربی ممالک کی پابندیاں تیسری عالمگیر جنگ کا باعث بن سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس اور روس دونوں امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور یورپی یونین کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کا مقابلہ کر لیں گے ۔ یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین کے لئے آئندہ 24 گھنٹے اہم ہیں۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے ٹیلی فون پرگفتگو میں یوکرینی صدر نے کہا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں یوکرینی اور روسی فوجیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ روس کا حملے کا شکار ملک کے لئے آئندہ 24 گھنٹے اہم ہیں۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے روسی حملے کیخلاف تاریخی مزاحمت پر یوکرینی صدر کے عزم وحوصلے کی تعریف کی۔ برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور اتحادی یوکرائن کو ہر قسم کی مدد فراہم کریں گے۔ ادھر امریکہ نے اپنے تمام شہریوں سے روس سے فوری طور پر نکل جانے کو کہا ہے۔ روس نے کہا ہے کہ وہ فضائی پابندیوں کی وجہ سے یورپ میں پھنسے اپنے شہریوں کو واپس لانے کے منصوبے پر کام کررہا ہے۔ فرانس نے اپنے شہریوں کو فوری طور پر روس اور بیلاروس چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ یوکرینی شہر خار کیف پر روس کے میزائل حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یوکرائن وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ خار کیف پر روس کے میزائل حملے جاری ہیں۔ یوکرینی فوج نے 5 ہزار 300 روسی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا۔ یوکرینی وزیر دفاع نے کہا کہ روس کے 29 طیارے‘ 3 ڈرونز مار گرائے۔ روس کے 29 ہیلی کاپٹرز مار گرائے۔ ایک سو 91 روسی ٹینک‘ 816 بکتر بند گاڑیاں بھی تباہ کر دیں۔ روس کی 74 توپیں اور 2 کشتیاں تباہ کیں۔ روس کے 21 راکٹ لانچنگ سسٹم‘ 291 گاڑیاں اور 60 ٹینکرز بھی تباہ کئے۔ جاپان نے روس اور بیلاروس پر پابندیوں کا اعلان کر دیا۔ جاپانی وزیراعظم نے کہا ہے کہ بیلا روس کے صدر پر پابندیاں عائد کریں گے۔ روس کے مرکزی بنک کے ساتھ تجارت محدود کی جائے گی۔