سب چاہتے ہیں عدلیہ میں قابل جج آئیں:چیف جسٹس
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے پنجاب میں وکلا کی بطور سول ججز بھرتیوں کے طریقہ کار سے متعلق کیس میں وکلا کو ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ سب چاہتے ہیں کہ عدلیہ میں قابل ججز آئیں۔ ججز نہیں ملتے سیٹیں خالی رہتی ہیں۔ وکلا اپنے اعتراضات کو ہائیکورٹ کے سامنے رکھیں، ہائیکورٹ کے فیصلے سے مطمئن نہ ہو تو پھر سپریم کورٹ میں درخواست دائر ہو سکتی ہے۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ امتحان اور انٹرویو میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے۔ ہر ملازمت کیلئے انٹرویوز لئے جاتے ہیں، بطور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ دو مرتبہ امتحان لیا لیکن صرف دو امیدوران نے ہی پاس کیا۔ پنجاب میں ایگزیکٹو امتحان لیتے ہیں اور عدلیہ کے ممبران انٹرویو لیتے ہیں۔ اگر پنجاب سے انٹرویو ختم کردیا تو ججز کی تقرریاں مکمل ایگزیکٹو کے پاس چلی جائیں گی۔ وکیل عابد ساقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رولز کے مطابق ججز بھرتیوں میں 40 فیصد حصہ وکلا کو ملنا چاہیئے۔