عدم اعتماد: پارلیمنٹ میں موجود چھوٹی جماعتیں اہمیت اختیار کر گئیں
اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے پارلیمنٹ میں موجود چھوٹی سیاسی جماعتیں اہمیت اختیار کر گئی ہیں۔ اس وقت حکومت کو ایوان میں 17ووٹوں کی اکثریت حاصل ہے۔ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے 155ارکان ہیں جبکہ دیگر 24ارکان حکومت کی اتحادی سیاسی جماعتوں کے ہیں، جس میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے 5، ایم کیو ایم پاکستان کے 7، جی ڈی اے کے 3 ، بی این پی کے 4، بلوچستان عوامی پارٹی کے5 اور جمہوری وطن پارٹی کا ایک رکن شامل ہیں۔ ارکان حکومت کے اتحادی ہیں، اس وقت اپوزیشن اگر پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کو اپنے ساتھ ملاتی ہے اور تحریک عدم اعتماد میں ان سے ووٹ لیتی ہے تو یہ ارکان پارٹی کے سربراہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے الیکشن کمشن میں دائر ہو نے کے بعد نااہل ہو جائیں گے لیکن اگر حکومت کی اتحادی جماعتیں حکومت کے ساتھ تعاون کا ہاتھ بڑھاتی ہیں تو ان کے ارکان کے خلاف فلور کراسنگ کے قانون کے تحت کارروائی نہیں ہو سکے گی اور ان کے ارکان نااہل نہیں ہو ں گے۔ اپوزیشن کے ذرائع یہ بتاتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے اپوزیشن کے162ارکان کی تعداد 172پوری کرنے کے حوالے سے دو ارکان سے رابطہ کر کے یقین دہانی حاصل کر رکھی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کو حکومتی اور حکومت کے اتحادی 16ارکان اور پاکستان پیپلز پارٹی کو 6ارکان نے اپنے تعاون کا یقین دلایا ہے۔ موجودہ صورتحال میں حکومت کی اتحادی اور اپوزیشن میں شامل چھوٹی جماعتوں کے ارکان اہمیت اختیار کر گئے ہیں کیونکہ ان کا ووٹ ہی اس وقت فیصلہ کن ہو گا۔