مارچ میں ڈرون لگنے سے آصفہ بھٹو زخمی ، دعا گو ہو ں ، مر یم نواز
ملتان +خانیوال+اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر+نیٹ نیوز+نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے دوران ڈرون کیمرہ آصفہ بھٹو سے جا ٹکرایا جس کے بعد وہ زخمی ہو گئیں۔ کنٹینر پر کھڑی آصفہ بھٹو سے کیمرے کے ڈرون ٹکرانے کا واقعہ خانیوال میں پیش آیا۔ آصفہ بھٹو بلاول کے ساتھ ٹرک پر موجود تھیں جہاں پر ان کے سر پر ڈرون لگ گیا۔ ڈرون لگنے کے بعد آصفہ اور بلاول دونوں کنٹینر کے اندر چلے گئے جہاں آصفہ کو طبی امداد دی گئی۔ ڈرون آئوٹ آف رینج ہونے کے باعث بے قابو ہوکر آصفہ کو لگا۔ ڈرون کا پنکھا ان کی آنکھ پر لگا۔ دوسری طرف بلاول بھٹو کی سکیورٹی نے ڈرون آپریٹر کو پکڑ لیا۔ علاوہ ازیں آصف زرداری نے آصفہ بھٹو سے رابطہ کیا۔ اور ان کی خیریت دریافت کی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آصفہ بی بی بہت بہادر ہے، آگے سفر میں ہمارے ساتھ ہوگی، زخمی ہونے کے باوجود آصفہ نے کہا سٹچنگ رہنے دیں پٹی کریں میں نے اوپر کنٹینر میں جانا ہے۔ پتہ نہیں جان بوجھ کر یا غلطی سے آصفہ کو ڈرون کیمرہ سر پر لگا۔ ملتان سے سپیشل رپورٹر کے مطابق جیسے ہی ڈرون آصفہ کے چہرے سے ٹکرایا تو وہ نیچے گر گئیں۔ اس دوران بلاول بھٹو زرداری اور دیگر رہنماؤں نے فوراً انہیں اٹھا لیا اور ٹرک کے اوپر والے حصے سے نیچے والے حصے میں لے گئے۔ جہاں قافلہ کے ساتھ موجود ایمبولینس کے ذریعے انہیں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ بعد ازاں انہیں پروٹوکول کے ساتھ ملتان کے نجی ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ ڈاکٹرز نے ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی ہے۔ ادھر نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز آصفہ بھٹو کیلئے دعا گو ہیں۔ مریم نواز نے ٹوئٹر پر پیغام میں آصفہ بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ میں پرامید ہوں کہ آپ کو کوئی تکلیف نہیں پہنچی ہوگی۔ میں دعا گو ہوں کہ آپ اور لانگ مارچ کے تمام شرکاء محفوظ رہیں۔ علاوہ ازیں ملک بھر میں پی پی کے رہنمائوں اور کارکنوں نے بھی آصفہ بھٹو کیلئے دعائیں کیں۔اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق آصفہ بھٹو زرداری کے ساتھ ڈورن کیمرہ کے ٹکرانے کو پارٹی نے ایک سنجیدہ سکیورٹی کمزوری قرار دیا گیا۔ اس واقعہ میں آصفہ بھٹو زخمی ہوئیں اور ٹانکے اور مرہم پٹی کے بعد لانگ مارچ میں شریک ہونے کے لئے دوبارہ ساہیوال پہنچ چکی ہیں۔ پی پی پی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری لانگ مارچ کے دوران پی پی پی کے تیار کردہ سکیورٹی حصار میں بھی تھیں، تاہم ان کی سکیورٹی ٹیم ڈرونز کے ممکنہ سکیورٹی تھریٹ ہونے کے امکان کو سمجھنے میں ناکام رہی اور عین اس وقت ڈرون کیمرہ مرکزی کنٹینر کے اوپر جا کر آصفہ بھٹو زرداری سے ٹکرایا جب بلاول بھٹو خطاب کر رہے تھے۔