• news

رو سی فضا ئیہ کا یو کرائن میں یورپ کے بڑے جو ہری پلانٹ پر حملہ ، متعدد ہلاک

کیف / ماسکو/شنہوا (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) یوکرینی حکام نے یورپ کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ پر روسی قبضے کی تصدیق کردی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی فوج نے یورپ کے سب سے بڑے زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ پر قبضہ کرلیا ہے، جس پر حملے کے دوران خوفناک آگ بھڑک اٹھی ہے۔حملے میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوگئے۔یوکرائن کے وزیر خارجہ دیمتری کْلیبا نے جوہری پلانٹ پر حملے اور قبضے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ روسی فوج یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ این پی پی ہر طرف سے گولی باری کر رہی ہے جبکہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مغربی ممالک سے فوجی امداد بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا روس بقیہ یورپ تک پیش قدمی کرے گا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے پاس فضائی دفاع کی صلاحیت نہیں ہے تو ہمیں طیارے دے دیں، اگر ہم نہ رہے تو یقین کریں کہ اس کے بعد لیٹویا، لیتھوانیا اور ایسٹونیا کی باری ہے۔انہوں نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے براہ راست مذاکرات کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ کو روکنے کا یہ واحد طریقہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم روس پر حملہ نہیں کررہے اور نہ ہی حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، آپ ہم سے کیا چاہتے ہیں، ہماری زمین چھوڑ دیں۔یوکرائنی حکومت نے شہریوں سے گوریلا جنگ کا آغاز کرنے کی اپیل کر دی ہے۔ دوسری جانب روس کے صدر ولایمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ مغرب نے جو ہمارے مخالف بیانیہ بنایا ہے ہم اسے برباد کر دیں گے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی صدر نے کہا کہ یوکرائن کی فوج نے ہزاروں غیر ملکیوں کو یرغمال بنایا ہے، ہماری افواج نے عوام کے انخلاء کے لیے محفوظ راستہ دیا۔انہوں نے کہا کہ روس پر مغرب کی پابندی کے نتائج یورپ کیلئے اچھے نہیں ہوں گے، پابندیوں کا مقابلہ کریں گے۔ امریکہ کے سینئر سینیٹر لنزے گراہم نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین پر ماسکو کے حملے کے بعد روس میں کوئی شخص صدر ولادی میر پیوٹن کو قتل کردے۔ ادھر دفتر انسانی حقوق اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یوکرین میں جانی نقصان کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہے۔ یوکرین میں روسی حملے میں ہلاک افراد میں 19 بچے بھی شامل ہیں۔ نیٹو نے نو فلائی زون قائم کرنے کا یوکرین کا مطالبہ مسترد کردیا۔ یوکرین میں نو فلائی زون کے تصادم سے جنگ دیگر یورپی ممالک تک پھیل سکتی ہے۔ روس اور یوکرین کے سفارتکاروں کے درمیان امن مذاکرات کے دو دور مکمل ہوگئے۔ بیلاروس کی سرحد پر ہونے والی بات چیت کے دوران افریقن جنگ زدہ علاقوں سے شہریوں کے بحفاظت انخلاء کیلئے محفوظ راہداری بنانے پر راضی ہوگئے۔

ای پیپر-دی نیشن