• news

مری تحفظ ایکٹ کے مسودہ پر سفارشات ہائی کورٹ میں پیش

راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے)لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس جواد حسن کی عدالت میں مری ڈیویلپمنٹ فورم کی جانب سے مری، کہوٹہ اور کوٹلی ستیاں ایکو سسٹم(پریزرویشن، کنزرویشن اینڈ پروٹیکشن)ایکٹ 2022  کے مسودہ پر تمام سٹیک ہولڈرز کے منعقدہ سیمینار میں تیار کی گئی سفارشات پیش کردی گئیں  عدالت عالیہ نے سفارشات کو کارروائی کا حصہ بنادیااورپیش کردہ سفارشات اور ایکٹ کا مسودہ قانون سازی کیلئے سیکرٹری وزارت قانون پنجاب کو بھجوا دیا جس کے بعد پٹیشن کی مزید سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی جمعہ کے روز پٹیشنر پرویز عباسی کے وکلا اویس عزیز ایڈووکیٹ، سردار تیمور اسلم ایڈووکیٹ اور عزیر شفیع ایڈووکیٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ عدالت عالیہ کے حکم پر مری اور نیشنل پارک ایریا کے پہاڑوں، جنگلات اور ایکوسسٹم کے تحفظ کیلئے تیار کئے گئے ایکٹ پر اوپن ہائوس سیمینار میں مقامی افراد کے ہر مکتبہ فکر کی تجاویز اور اظہار خیال کی روشنی میں جو سفارشات مرتب کی گئی ہیں وہ آج کی سماعت میں پیش کی جارہی ہیں  وکلا نے کہا کہ اوپن ہائوس سیمینار میں ایک رائے یہ سامنے آئی کہ اتھارٹی کی سال کے دوران تین میٹنگز منعقد ہونا ناکافی ہے جس میں وکلا نے ملٹی میڈیا پر تفصیلی طور پر شرکا کو مسودہ ایکٹ اور اس کے ہر باب پر اٹھائے گئے سوالات کے تفصیلی جواب پیش کئے شرکا کو بتایا کہ اس ایکٹ کے تحت روزانہ کے تمام امور کو  ایک بااختیار بورڈ دیکھے گا جس میں حکومتی محکموں کے ساتھ علاقے کے تمام منتخب نمائندگان بھی شامل ہوں گے فیڈ بیک میں یہ رائے بھی دی گئی کہ علاقے کی سوشل اکانومی، کاروبار اور مفادات کو بھی ایکٹ میں کور کیا جانا چاہئے ایک فیڈ بیک یہ تھا کہ اگر کوئی مقامی فرد اپنی عمارت میں تبدیلی یا کوئی نئی تعمیرات کرے گا تو اسے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جس پر بتایا گیا کہ ایکٹ صرف پہاڑکو توڑکر اور جنگلات کاٹ کر تعمیرات روکنے کیلئے ہے کھلا علاقہ اور روائتی رہائشی علاقوں کے امور متعلقہ محکمے دیکھیں گے جس طرح اسلام آباد میں سی ڈی اے کا ادارہ دیکھتا ہے عدالت عالیہ نے سیمینار کے انعقاد اور اس میں ایکٹ کے مسودے پر فیڈ بیک کیلئے ہر طبقہ فکر کی آرا حاصل کرنے کیلئے سیمینار کے انعقادکو سراہا اور عدالت عالیہ نے سفارشات پیش ہونے پر انہیں مسودہ ایکٹ کے ہمراہ سیکرٹری قانون پنجاب کو بھجوادیا تاکہ سفارشات اور ایکٹ پر غوروخوض اور اسکی منظوری کے مراحل طے ہوسکیں عدالت عالیہ نے مزید سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔

ای پیپر-دی نیشن