• news

ایسا نہ ہو بلاول اسلام آباد کے ہوجائیں سندھ کسی اور کا ہوجائے شاہ محمود

حیدرآباد (نوائے وقت رپورٹ)  وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی  نے کہا ہے کہ سندھ کے سیاسی بند میں شگاف پڑھ گیا ہے،  پی پی کا مارچ عوامی نہیں سرکاری ہے حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی  نے کہا کہ  میرا سیاسی تجربہ بتارہا ہے کہ سندھ افق پر تبدیلی کے بادل منڈلا رہے ہیں، اگر میں بلاول ہوتا تو میرا سیاسی فیصلہ یہ ہوتا کہ میں لانگ مارچ ختم کرکے واپس سندھ لوٹ آتا، کہیں ایسا نہ ہو کہ بلاول تم اسلام آباد کے ہوجاؤ اور سندھ کسی اور کا نہ ہوجائے۔ سندھ کے کچھ افراد کی تجوریاں بدل گئیں لیکن عام آدمی کی حالت نہیں بدلی، کوئی باہر سے آکر عوام کے حالات نہیں بدل سکتا، اگر عوام حالات اور تقدیر بدلنا چاہتے ہو تو  فیصلہ کرلیں  سندھ میں تبدیلی یہاں کے عوام ہی لاسکتے ہیں وفاقی وزیر نے کہا کہ تم نے 15 سال مسلسل پیپلزپارٹی کو ووٹ دیا، جب پیپلزپارٹی کے کارکنوں کو حق نہیں مل رہا تو آپ کو کیسے ملے گا، سندھ کے لوگوں کو اگر حقوق ملے ہوتے تو پھر حقوق سندھ مارچ نہیں نکلتا، 15 سال پیپلزپارٹی کو آزمایا تو پانچ سال عمران خان کو موقع دیکر دیکھو کہ سندھ تبدیل ہوتا ہے یا نہیں۔ 18 ویں ترمیم کے بعد کچھ ہاتھ وفاق کے بندھ گئے ہیں، عمران خان صحت کارڈ دینا چاہتے ہیں لیکن سندھ حکومت رکاوٹ بنی ہوئی ہے، وزیراعظم حیدرآباد تا سکھر موٹروے وے کا تحفہ دینے حیدرآباد آرہے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا مارچ عوامی اورپی پی کا سرکاری ہے پی پی کا لانگ مارچ ایکسپوز ہو گیا کراچی کی محرومیوں کے ذمے دار آصف زرداری ہیں آج کراچی میں داخل ہو رہے ہیں شاہ محمود قریشی نے سندھ حکومت کی طرف سے سکیورٹی اور پروٹوکول نہ لینے کا اعلان کیا علی زیدی نے کہا کہ پی پی زرداری مافیا بن گئی ہے بلاول بھٹو نے ملتان میں خالی کرسیوں سے خطاب کیا پی پی چیئرمین سوچیں عوام نے ان سے منہ کیوں پھیرا؟ لوگ سمجھ گئے پی پی اب زرداری لیگ بن چکی ہے۔
 شاہ محمود 

ای پیپر-دی نیشن