سانحہ پشاور شہدا 63ہوگئے ملزموں کی شناخت ماسٹر مائنڈ کا سراغ لگالیا شیخ رشید
اسلام آباد، لاہور، پشاور (اپنے سٹاف رپورٹر سے، این این آئی، آئی این پی، بیورو رپورٹ، نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے قصہ خوانی بازار میں دہشت گردی کے واقعہ کی تحقیقات اور عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے ویڈیو بیان جاری کردیا، وفاقی وزیر داخلہ نے اپنے اہم ویڈیو پیغام میں کہا کہ جمعہ کی نماز میں دہشت گردی کرنے والے تینوں دہشت گردوں کو کے پی کے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شناخت کرلیا ہے۔ تحقیقات میں تفتیشی اداروں نے بڑا زبردست کام کیا ہے اگلے ایک دو دن میںپولیس ملزموں تک پہنچ جائے گی لیکن ملزموں کی مکمل شناخت ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کے سکیورٹی انتظامات بھی اللہ تعالی کے فضل سے بہت اچھے ہیں۔ این این آئی، آئی این پی کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پشاور خود کش حملہ کے ماسٹر مائنڈ کا سراغ لگا لیا گیا ہے، حملہ آور اور منصوبہ سازوں کی شناخت ہو چکی ہے تینوں ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا، اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد لانے کا شوق ہے تو اسے پورا کرلے، پہلے بھی اپوزیشن کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اب بھی منہ کی کھانا پڑے گی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے واقعے میں ملوث عناصر کو انجام تک پہنچانے کی ہدایت کی اور کہا ہے واقعہ کے سہولت کاروں تک پہنچنے کیلئے تمام ریاستی وسائل استعمال کئے جائیں۔ ذرائع کے مطابق پشاور واقعہ سے متعلق سکیورٹی حکام نے وزیراعظم کو بریفنگ دی اور واقعہ سے متعلق ابتدائی تحقیقات اور حساس معلومات سے بھی آگاہ کر دیا گیا۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی واقعے کی تفصیلات سے وزیراعظم کو آگاہ کر دیا۔ وزیراعظم عمران خان کو پشاور دھماکہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ لاہورسے این این آئی کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے پشاور کی مسجد میں دھماکے کیخلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی۔ رکن اسمبلی ربعیہ نصرت کی جانب سے جمع کرائی گئی قراردادمیں کہا گیا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ پشاورسے بیورورپورٹ کے مطابق امامیہ مسجد کوچہ رسالدار دھماکہ کے مزید 6 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد شہدا کی تعداد63 ہوگئی،18شہداء کی نماز جنازہ کوہاٹی چوک میں ادا کرلی گئی، اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے، دھماکہ کے دوسرے روز بھی شہر کی فضاء سوگوار رہی۔ ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال محمد عاصم کے مطابق ہسپتال میں لائے گئے متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، دھماکہ کے مزید 6 زخمی توڑ گئے ہیں اور شہدا کی تعداد 63 تک پہنچ گئی ہے، تاحال 37 زخمی زیر علاج ہیں۔ دوسری جانب جامع مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے، ایس ایچ او تھانہ خان رازق وارث خان کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔مراسلے میں بتایا گیا کہ ایس ایچ او مسجد کی سکیورٹی چیک کرنے کے بعد ساتھ کی گلی میں پہنچا تو فائرنگ کی آواز سنی، ایس ایچ او واپس مسجد لوٹا تو پولیس والے زخمی تھے اور دھماکا ہو چکا تھا، مراسلے کے متن میں بتایا گیا ہے کہ واقعے کے مقدمے میں قتل اقدام قتل اور دہشت گردی دفعات کے شامل کی گئی ہیں۔ دوسری جانب جانب سانحہ کوچہ رسالدار کے 25 شہداء کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، 18 شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ کوہاٹی چوک میں ،نماز جنازہ علامہ محسن ہمدانی نے پڑھائی، 5 افراد کی نماز جنازہ بیرون کوہاٹی گیٹ میں ادا کی گئی جبکہ کینٹ کے رہائشی 2 جاںبحق افراد کی نماز جنازہ حسینیہ ہال پشاور میں ادا کی گئی۔ دوسری طرف خود کش حملہ کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آور کی شناخت مکمل کرلی گئی جبکہ دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ خود کش حملہ آور اور دو سہولت کاروں کے سکیچز مکمل کر لیے گئے ہیں۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق جائے وقوعہ سے ملنے والے اعضاء کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔ پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ میں ملوث مکمل گروپ کی گرفتاری کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تاحال مسجد کا محاصرہ کررکھا ہے اور اس میں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں۔ سی سی پی اوپشاور نے کہا کہ پولیس نے سکیورٹی کیلئے اپنی کوئی کسرنہیں چھوڑی، گیٹ پر 2 کانسٹیبلز تعینات تھے۔ سی سی پی او پشاور کے مطابق خودکش حملہ آور اپنے طریقہ واردات سے کافی تربیت یافتہ لگ رہا تھا، اطلاعات کے مطابق خودکش حملہ آور نے تین سے چار سال تربیت حاصل کی تھی، حملہ آور نے سب سے پہلے مسلح کانسٹیبل کونشانہ بنایا اور ڈیڑھ سیکنڈ میں ہی دوسرے کانسٹیبل کو سینے پرگولی ماری۔پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ہفتے کے روز گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے ہمراہ کوہاٹی گیٹ پشاور میں واقع امام بارگاہ حسین آباد کا دورہ کیا اور وہاں پر سانحہ کوچہ رسالدار کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے اہل تشیع کے رہنماؤں اورشہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی جبکہ ہسپتالوں میں زیر علاج سانحے کے زخمیوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر اس اندوہناک واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مل کر جنگ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ واقعے کو انتہائی افسوسناک اور قومی اتحاد و اتفاق کو خراب کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے گورنر، وزیر اعلیٰ اور کور کمانڈر نے کہا کہ پوری قوم کو اس طرح کے بزدلانہ واقعات کے پیچھے دشمن کے مقاصد کو سمجھنا ہوگا اور دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے آپس میں اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ اس موقع پر اپنی گفتگو میں وزیر اعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ اس سانحے میں جو نقصان ہوا اس کا آزالہ نہیں ہوسکتا لیکن اس واقعے کے مجرمان کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ اپنی گفتگو میں کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز، حکومت اور عوام کے تعاون سے دہشت گردی کے اس ناسور کو ختم کرنے کے لئے پر عزم ہے، اس مقصد کے لئے تمام اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
وزیر داخلہ
شیخ رشید