• news
  • image

میاں نواز شریف کی پالیسیاں قومی سلامتی کے منافی تھیں!!!!

پشاور دھماکہ پر امن پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ دشمن کو ہنستا مسکراتا پاکستان ایک آنکھ نہیں بھا رہا یہی وجہ ہے بزدل دشمن مساجد کو نشانہ بنا رہا ہے۔ معصوم نمازیوں پر بم برسا رہا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان کے معصوم لیکن غیور اور بہادر لوگوں نے قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ ہم دہائیوں سے آزاد وطن کی قیمت ادا کرتے آ رہے ہیں۔ کوئی دن ایسا نہیں گذرتا جب ہم مسلمان ہونے کی قیمت ادا نہیں کرتے، کوئی دن ایسا نہیں گذرتا جب ہم آزادی کی قیمت ادا نہیں کرتے، کوئی دن ایسا نہیں گذرتا جب ہم اپنے مضبوط دفاع کی قیمت ادا نہیں کرتے، بزدل دشمن براہ راست ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتا تو نہتے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بناتا ہے۔ خطے میں بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر اس دھماکے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ پاکستان امریکہ کو مسلسل انکار کر رہا ہے جبکہ بھارت کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب بھی کر رہا ہے، سی پیک دنیا کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے اور سی پیک منصوبے پاکستان دشمنوں کے لیے بڑا خطرہ ہیں، پاکستان کسی بھی معاملے عالمی طاقتوں کی حمایت کے بجائے اپنا الگ موقف اختیار کیے ہوئے ہیں جب کہ ماضی میں ایسا نہیں تھا پاکستان کا یہ بدلا ہوا رویہ بھی ملک دشمنوں کے لیے خاصا مختلف ہے۔ روس اور یوکرائن کی جنگ کو دیکھتے ہوئے بھی حالات خاصے مختلف ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کئی ممالک امریکہ کی مخالفت میں کھڑے ہیں۔ ورنہ ماضی میں جہاں امریکہ چاہتا تھا حملہ آور ہوتا تھا اور دنیا اس کا ساتھ دیتی تھی لیکن اس مرتبہ ویسا نہیں ہو رہا۔ امریکہ عراق، افغانستان، لیبیا جہاں جہاں حملہ کیا سب نے ساتھ دیا لیکن اس مرتبہ امریکہ کو مخالفت کا سامنا ہے۔ آنے والے دنوں میں پاکستان، ایران، افغانستان اور ترکی کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ یہ سارے ممالک اسلام دشمن عالمی طاقتوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔ پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید متحرک ہونا پڑے گا، دہشت گردوں تک پہنچنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کیا جائے، دہشت گردوں کا راستہ روکنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کی راولپنڈی میں موجودگی کے وقت یہ دھماکہ یقیناً سوچی سمجھی سازش اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے۔ یقیناً دشمن کو منہ کی کھانا پڑے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری کہتے ہیں دہشت گردی کی سب سے بڑی وجہ شدت پسندی ہے دشمن اسے ہتھیار بنا لیتا ہے۔ شدت پسندی کے خلاف بڑے اقدامات کرنے میں پارلیمان اور عدلیہ کا تعاون ناگزیر ہے۔ منبر، سکول اور تھانہ اپنا کردار ادا نہیں کر سکا شدت پسندی میں اضافے کی یہ بڑی وجہ ہے۔
پشاور میں ہونے والا دھماکہ ملک دشمنوں کی بہت بڑی سازش ہے۔ پاکستان میں ہونیوالی دہشت گردی کے پیچھے بھارت سب سے نمایاں ہے۔ ہمارا ازلی دشمن کبھی یہ نہیں چاہتا کہ پاکستان میں استحکام آئے یہی وجہ ہے کہ وہ ڈائریکٹ ان ڈائریکٹ ہر وہ کام کرتا ہے جس سے ملک میں انتشار پھیلے، بدامنی ہو اور دنیا میں پاکستان کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے۔ خطے میں بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر بھارت کی طرف سے پاکستان کیخلاف کارروائیوں میں شدت آئی ہے۔ بدقسمتی سے ماضی کی سیاسی حکومتوں نے بدلتے ہوئے حالات کے مطابق نیشنل سیکیورٹی کو نظر انداز کیا بالخصوص میاں نواز شریف کے دور حکومت میں قومی سلامتی کو نظر انداز کیا گیا۔ بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کرتا رہا، کشمیر کے حوالے سے مختلف تیاریاں کرتا رہا لیکن ہمارے حکمران ان چیزوں کو نظر انداز کرتے رہے۔ آج بھی بھارتی اقدامات اور بین الاقوامی سطح پر اس کا موقف ماضی کے حکمرانوں اور ان کی بھارت نواز پالیسیوں کو بے نقاب کر رہا ہے۔ میاں نواز شریف اور ان کی جماعت کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے اس سے بڑھ کر یہ کہ ریاستی اداروں کو متنازع بنا کر بین الاقوامی سطح پر ملک کے مسائل میں اضافہ کیا ہے۔ ریاستی اداروں کے خلاف باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت مہم چلائی گئی اس مہم کا مقصد صرف اور صرف ذاتی مفادات کا حصول تھا۔ آج یوکرائن کو دیکھ لیں کوئی اس کی جنگ لڑنے کے لیے تیار نہیں ہے، بیانات سب جاری کرتے ہیں لیکن جنہوں نے یوکرائن کے ایٹمی پروگرام کو بند کروایا، ضمانتیں دیں آج وہ سب کہیں نظر نہیں آ رہے۔ بھارت جیسے دشمن کی موجودگی میں میاں نواز شریف اور ان کے چند قریبی ساتھی کیا عوام کو بتا سکتے ہیں کہ ان حالات میں ہمارے دفاعی اداروں کو متنازع بنا کر وہ کیا ثابت کرنا چاہتے تھے۔ کیا دفاعی اداروں کو کمزور کر کے آپ اس خطے میں سکون سے رہ سکتے ہیں، کیا آپ کو بھارت میں اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں پر ہونے والا ظلم نظر نہیں آ رہا، کیا کشمیری مسلمانوں پر ہونے والا ظلم کسی کو نظر نہیں آتا۔ اگر ہم محفوظ ہیں، بھلے مشکل حالات سے ہی گذر رہے ہیں لیکن آزاد تو ہیں۔ اس تحفظ اور آزادی کی بنیادی وجہ ہماری بہادر افواج اور ہمارا ایٹمی پروگرام ہے۔ میاں نواز شریف کا پہلا حملہ ہی فوج پر ہوتا ہے۔ کیا میاں نواز شریف اس کی کوئی دلیل پیش کر سکتے ہیں۔ بہرحال اب یہ فیصلہ عوام نے بھی کرنا ہے کہ کیا انہوں نے ایسے سیاست دانوں پر اعتماد کا اظہار کرنا ہے جب کہ یہ واضح ہو چکا کہ ان کی پالیسیاں قومی سلامتی کے منافی تھیں۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن