پی ٹی آئی کا مارچ ختم ، سپریم کورٹ سے قتل و غارت کا نوٹس لینے سمیت 9مطالبات
کراچی (اے پی پی + این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی نے حقوق سندھ مارچ کے اختتام پر سپریم کورٹ سے سندھ میں قتل و غارت کا ازخود نوٹس لینے سمیت 9 مطالبات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کر دیا ہے۔ تفصیل کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ سندھ میں جاری قتل وغارت گری کا فوری سوموٹو ایکشن لیا جائے اور اس معاملے پر فوری عدالتی کمشن بنایا جائے۔ آرکریں گے پارکریں گے، تیرکے ٹکڑے چار کریں گے۔ 2023 ء میں سندھ میں تحریک انصاف کی حکومت ہو گی۔ کراچی کے لوگ تیار ہو جائیں۔ تحریک انصاف سندھ کو زرداری مافیا سے نجات دلائے گی۔ ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین وفاقی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، پی ٹی آئی سندھ کے صدر وفاقی وزیر علی زیدی، مبین جتوئی ، حلیم عادل شیخ ، خرم شیر زمان، بلال غفار، ارباب غلام رحیم، فردوس شمیم نقوی، سیف الرحمن اور دیگر نے اتوار کو تحریک انصاف کے تحت سندھ حقوق مارچ گھوٹکی سے کراچی پہنچنے کے بعد قائد آباد پر عوامی جلسہ عام سے خطاب میں کیا۔ جلسہ کے آخر میں وفاقی وزیر علی زیدی کے تبدیلی کنٹینر پر مطالبات پیش کئے۔ پی ٹی آئی سندھ کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پی ٹی آئی سندھ نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ میں لوکل گورنمنٹ کے معاملے پر نئی قانون سازی کی جائے۔ ایک غیر سیاسی اور غیر جانبدار شخص کراچی کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا ہے۔ پی ایف سی ایوارڈ کا فوری اعلان کیا جائے، سندھ پولیس کے محکمے میں سیاسی مداخلت بند کی جائیں، سندھ کے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے، حیدرآباد یونیورسٹی کے لیے این او سی جاری کی جائے۔ کراچی کے شہریوں کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کا بہتر منصوبہ دیا جائے۔ سندھ کے ہر شہری کو ہیلتھ کارڈ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔ پی ٹی آئی کا مارچ 26 فروری کو گھوٹکی سے شروع ہوا تھا۔ مارچ 9 روز کے دوران سندھ کے 27 اضلاع میں گیا۔ مارچ میں وفاقی وزراء اور پی ٹی آئی سندھ کی قیادت نے شرکت کی۔ کراچی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی ابتدا کراچی سے ہوئی۔ پیپلزپارٹی کی انتہا کراچی سے ہو گی۔ اقتدار کی باریاں لینے والے ملک سے مخلص نہیں۔ کراچی میں عمران خان نے سب سے بڑا بت توڑا۔ آئندہ ہفتے اپوزیشن اپنی تحریکوں سمیت گھر چلی جائے گی۔ اندرون سندھ بہت بڑی تبدیلی دیکھ رہا ہوں۔ قبل ازیں اتوار کو حیدر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ میں تحریک انصاف ایک بہترین متبادل کے طور پر موجود ہے۔ ندیم افضل چن صاف ہاتھوں والے ہیں، ان کے جانے کا غم ضرور ہو گا۔ سندھ میں عوامی رابطہ مہم کا سلسلہ جاری رہے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ سندھ کے عوام نے ہمیں جو محبت دی وہ قابل دید ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے حیدرآباد میں جلسے میں شاہ محمود قریشی نے شرکت نہیں کی۔ جلسے میں شاہ محمود قریشی کی عدم شرکت پر علی زیدی نے بتایا کہ پشاور سانحے کی وجہ سے شاہ محمود قریشی کو بہت زیادہ فون کالز آ رہی تھیں۔ انہیں کہا کہ آپ فون کالز سن لیں۔ وفاقی وزیر اسد عمر بھی جلسے میں شرکت کے لیے اسلام آباد سے حیدرآباد پہنچے لیکن وہ بھی سٹیج پر آئے، کارکنوں کو ہاتھ ہلایا اور چلے گئے۔ جبکہ ارباب غلام رحیم بھی کارکنوں سے ناامید نظر آئے اور حیدر آباد والوں کو بے مروت کہہ دیا۔