سانحہ پشاور کے خلاف لاہور، حافظ آباد میں ریلیاں، دہشت گردی کی مذمت
لاہور، حافظ آباد (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت) سانحہ پشاور کے خلاف لاہور کی فضا بھی سوگوار رہی۔ مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او پاکستان لاہور ڈویژن کے زیراہتمام لاہور پریس کلب سے پنجاب اسمبلی تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ قیادت مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن رضا ہمدانی، خانم خنا رضا تقوی سمیت دیگر علمائے کرام اور عمائدین ملت نے کی۔ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد ریلی میں شریک ہوئی۔ ریلی کے شرکاء نے پرچم، کتبے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ وزراء نے تین دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے بارے پیش رفت کا بیان تو دے دیا ہے تاہم ابھی تک اِن دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کے سیاسی ونگز کو بے نقاب نہیں کیا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائے اور انہیں گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ ہم اپنے اہلسنت بھائیوں کے بھی شکر گزار ہیں، جنہوں نے اس موقع پر دہشت گردی کی مذمت کی اور ہمارے شانہ بشانہ کھڑے ہوئے۔ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ حسینی الائنس کے زیر اہتمام سانحہ پشاور کے خلاف سے حسین علی شاہ کی قیادت میں حافظ آباد احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مرکزی امام بارگاہ سے شروع ہو کر شہر کی مختلف شاہرائوں سے ہوتے ہوئے فوارہ چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء ریلی نے نعرہ بازی کرتے ہوئے سانحہ پشاور کے ملزموں کو فوری گرفتارکر کے کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح سے عمل کیا جائے۔ ملک بھر میں تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ خود کش حملے کی پْر زور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کِیا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اڑانے کا سلسلہ بند کِیا جائے۔ ملکی امن کو آگ لگانے والوں پر گرفت کی جائے۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ بیرونی ممالک کے تنخواہ دار پاکستان کی بنیادیں اکھاڑنے پر تلے ہیں، ملک کو لیبیا، شام بننے سے بچائیں۔ مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں جن کی قیادت علامہ بشارت امامی، علامہ فخر عابدی اور دیگر رہنماؤں نے کی۔
ریلیاں