چوروں کا ایجنڈا نا کام بنا دیں گے، وزیر اعظم : آج سینئر پارٹی قیادات کا اجلاس بلا لیا
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی‘ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی قائم کرنا بڑا چیلنج ہے۔ مافیاز کے خلاف بڑی جنگ لڑ رہے ہیں۔ چاہتے ہیں مہنگائی کا بوجھ عام آدمی پر نہ پڑے، وعدہ ہے ٹیکس بڑھنے پر مہنگائی سے متاثر طبقے کی مدد کریں گے، پاکستان ابھی بھی دنیا میں سستا ترین ملک ہے، پاکستان میں پٹرول پورے برصغیر سے سستا ہے، قوم ٹیکس نہ دیتی تو پٹرول اور بجلی پر سبسڈی نہ دے پاتے۔ وزیراعظم عمران خان نے احساس رعایت راشن سکیم کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کا درد رکھنے والا ہی فلاحی کام کرسکتا ہے، محروم طبقوں کی بہبود ریاست کی ذمہ داری ہے، ریاست مدینہ میں پیسہ نچلے طبقے پر خرچ کیا جاتا تھا، قانون کی بالادستی قائم کرنا بہت بڑا چیلنج ہے، کرونا کے بعد ہماری معیشت تیزی سے بہتری کی جانب گامزن ہوئی، دیہاڑی دار مزدور کو لاک ڈاؤن سے زیادہ نقصان پہنچا، خواتین کو تعلیم ملنے تک ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عدم اعتماد والے شوق پورا کر لیں‘ ہماری تیاری مکمل ہے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں شاہ محمود قریشی‘ اسد عمر‘ پرویز خٹک‘ گورنر سندھ‘ بابر اعوان نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے قانونی امور پر بریفنگ دی اور اس دوران ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چوروں کا ایجنڈا ناکام بنا دیں گے‘ عدم اعتماد والے شوق پورا کر لیں‘ ہماری تیاری مکمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومت کو کوئی خطرہ نہیں‘ جن کو مقدموں کا خوف ہے وہ لوٹی ہوئی دولت کے ذریعے انقلاب نہیں لا سکتے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے جنوبی پنجاب صوبے کا بل قومی اسمبلی میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے حالیہ سیاسی ہلچل کے پیش نظر سینئر پارٹی قیادت کو مشاورت کے لئے وزیراعظم ہائوس بلا لیا۔ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے سمیت ناراض پارٹی ارکان کی پنجاب میں سرگرمیوں پر غور کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے یہ فیصلہ پنجاب میں ناراض پارٹی رہنمائوں کی مصروفیات اور تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سینئر پارٹی رہنمائوں کا اجلاس آج سہ پہر کو وزیراعظم ہائوس میں طلب کیا ہے جس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے حوالے سے حکومت حکمت عملی پر مشاورت کی جائے گی۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کے مطالبات کے حوالے سے بھی غور و خوض کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب سے جہانگیر ترین اور علیم خان گروپ نے پنجاب حکومت پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے یہ معاملہ پارٹی کے سینئر رہنمائوں کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم علیم خان اور جہانگیر ترین گروپ کے تحفظات سینئر پارٹی رہنمائوں کے سامنے رکھیں گے اور حکومت کو درپیش مشکلات کا حل تلاش کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے مذموم عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ دہشت گردی اور نفرت انگیز تقاریر قابل برداشت نہیں۔ پوری قوم بدامنی پھیلانے والے عناصر کو شکست دینے کے لئے متحد ہے۔ دہشت گرد عناصر کو عبرت کی مثال بنانے کے لئے مقدمات کے تیزی سے فیصلوں کی ضرورت ہے۔ پیر کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی برائے نیشنل ایکشن پلان (نیپ) کا اجلاس ہوا۔ ایپکس کمیٹی نے پشاور حملے کی شدید مذمت کی اور حملے میں جان کی بازی لگانے والے شہدا کے لیے تعزیت کا اظہار کیا۔ اس موقع پروزیر اعظم نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کے لئے زیرو ٹالرنس رکھتی ہے اور دہشت گرد عناصر کو نشان عبرت بنانے کیلئے مقدمات فوری نمٹانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کے خطرے کو ناکام بنانے کے لئے قومی ایکشن پلان کی کثیر الجہتی نقطہ نظر کے ساتھ نفاذ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مستقبل میں ایسے واقعات سے نمٹنے کے لیے فعال اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو احساس ہے کہ مختلف عناصر فرقہ واریت اور نفرت انگیز تقاریر کی بنیاد پر انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ریاست ایسے عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ ایپکس کمیٹی نے انسداد دہشت گردی کے محکموں کی استعداد کار بڑھانے اور دہشت گردی کے انسداد کے لیے ضروری اقدامات کو مربوط کرنے کے لئے نیشنل کائونٹر ٹیررزم اتھارٹی (نیکٹا) کے کردار کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ صوبوں کو سائنسی تکنیک اپنا کر اور جدید فرانزک لیبز قائم کرکے موثر تحقیقات کے لئے مزید وسائل مختص کرنے کی ضرورت ہے۔ عدالتوں میں دہشت گردی کے مقدمات کو حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ قومی ایکشن پلان کے کثیر نکات پر تسلی بخش عمل درآمد ہوا ہے تاہم بین الصوبائی مسائل کے لیے صوبائی حکومتوں سے تعاون درکار ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزرا فواد احمد، شیخ رشید احمد، اسد عمر، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، پنجاب کے وزیر اعلی سردار عثمان بزدار، سندھ کے وزیر اعلی مراد علی شاہ ، خیبر پی کے کے وزیراعلی محمود خان، بلوچستان کے وزیر اعلی عبدالقدوس بزنجو، وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید، چیف سیکرٹریز، انسپکٹر جنرلز آف پولیس اور سینئر سول اور ملٹری افسران نے شرکت کی۔ دریں اثناء گورنر سندھ اور سندھ سے پی ٹی آئی ایم این ایز کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کے مفاد کے لیے صحت کارڈ کے اجراء کے ضمن میں تمام ممکنہ آپشنز پر غور کر کے حل تلاش کریں گے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کم لاگت رہائشی منصوبوں کو ترجیحی بنیادں پر مکمل کر رہی ہے۔ وزیر مملکت برائے ہائوسنگ محمد شبیر علی قریشی سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلی مرتبہ غریب اور متوسط طبقے کو کم لاگت رہائش پر سبسڈی کے ساتھ قرض کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیر ہائوسنگ چوہدری طارق بشیر چیمہ نے بھی ملاقات کی ہے۔