سابق صدر رفیق تا رڑا نتقال کر گئے: صدر ، وزیر اعظم ، آرمی چیف شہباز شریف کا اظہار افسوس
گکھڑمنڈی/ گوجرانوالہ/ لاہور/ اسلام آباد (ندیم صابر چوہدری+ شہزادہ خالد+ خصوصی نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+ خبر نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی+ اے پی پی) سابق صدر محمد رفیق تارڑ جو لاہور میں اپنی رہائش گاہ جی او آر میں گزشتہ رات 92 برس کی عمر میں وفات پاگئے تھے‘ سوموار اور منگل کی درمیانی شب رات 8:30 بجے گکھڑ کے ڈی سی ہائی سکول کے گرائونڈ میں لا تعداد سوگواروں نے انکی نماز جنازہ ادا کی جنہیں بعد ازاں ان کے آبائی گائوں پیر کوٹ میں ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ مولانا عبدالقدوس کارن نے پڑھائی۔ 1929 میں پیر کوٹ کے ایک ممتاز زمیندار چودھری سردار خاں تارڑ کے گھر پیدا ہوئے۔ 1954 میں پنجاب یونیورسٹی لاء کالج سے ایل ایل بی کیا۔ تعلیم کے دوران آپ پر ایک قادیانی نوجوان نے قاتلانہ حملہ کیا۔ 1975 میں لاہور ہائیکورٹ میں بطور جسٹس منتخب ہوئے۔1992 میں بطور مسلم لیگی رہنما سینیٹر منتخب ہوئے۔ 1998 میں صدر مملکت منتخب ہوئے۔ 14 اکتوبر 1999 کو پرویز مشرف کے ساتھ کام کرنے سے انکار کر دیا اور مستعفی ہو گئے۔ قبل ازیں نماز جنازہ جامعہ اشرفیہ فیروز پور روڈ میں بھی ادا کی گئی اور بزرگ عالم دین مولانا فضل الرحیم نے پڑھائی۔ نماز جنازہ میں رانا تنویر حسین، رانا شمیم، چودھری سالک حسین، علی پرویزملک، سیف الملوک کھوکھر، رانا مبشر اقبال، حاجی امداد حسین، غزالی سلیم بٹ، پیر اشرف رسول، میاں عبدالرئوف، چودھری شہباز احمد، شیخ علاؤالدین، ملک صہیب بھرت، بلال فاروق تارڑ، احمد علی اولکھ، بلال اکبر خان، منشاء اللہ بٹ، سمیع اللہ خاں، چودھری یاسین سوہل، میاں عمران جاوید، حاضر و ریٹائرڈ جج صاحبان قابل ذکر ہیں۔ رفیق تارڑ عرصہ دراز سے علیل تھے۔ ان کو سانس‘ شوگر اور پھیپھڑوں کی بیماریاں لاحق تھیں۔ مرحوم کا شمار نواز شریف کے اہم ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ عطاء اللہ تارڑ نے ٹوئٹر پر دادا کی وفات کی خبر دی۔ اپنے تعزیتی پیغام میں شہباز شریف نے کہا کہ رفیق تارڑ ہمارے شفیق اور مہربان بزرگ قانون دان، انصاف پسند جج اور نہایت اچھے انسان تھے۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ چودھری سرور‘ آصف زرداری نے بھی افسوس کا اظہار کیا۔ اپنے تعزیتی پیغام میں حسان خاور نے کہا رفیق تارڑ کا بطور صدر مملکت پاکستان کی سیاست میں اہم کردار رہا ہے۔ ان کی پاکستان کیلئے خدمات کو بھلایا نہیں جا سکتا، صدر عارف علوی‘ وزیراعظم عمران خان ‘ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ‘ شہباز شریف‘ فضل الرحمنٰ ‘ شاہ محمود‘ سربراہ فضائیہ ائر چیف مارشل ظہیر بابر سدھو‘ فواد چودھری ساجد میر و دیگر نے تعزیتی پیغامات اور ٹویٹ میں کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور ان کے سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے۔ (آمین) ساجد میر نے کہا ملکی سیاست میں ان کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویزالٰہی‘ مونس الٰہی نے کہا کہ ہم ان کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ رفیق تارڑ کے درجات بلند فرمائے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ تحریک پاکستان کے مخلص کارکن محمد رفیق تارڑ کی زندگی محنت، دیانت اور شرافت کی قابل تقلید مثال تھی۔ محمد رفیق تارڑ کا شمار مجید نظامی کے قریبی دوستوں میں ہوتا تھا اور ان سے رفاقت کئی دہائیوں پر محیط تھی۔ وہ نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے اجلاسوں میں باقاعدگی سے شرکت کرتے اور روح کو گرما دینے والا خطاب کرتے۔ انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف کے فیصلوں کی کھل کر مخالفت کی۔ رفیق تارڑ جیسی شخصیات صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں۔ معمار صحافت مجید نظامی رفیق تارڑ کی بہت عزت کرتے تھے اور انکے مشوروں کو اہم گردانتے۔ رفیق تارڑ اکثر مجید نظامی سے ملنے نوائے وقت کے آفس میں آتے رہتے تھے۔ نماز جنازہ میں کیپٹن (ر) صفدر اعوان، خرم دستگیر خان‘ عطاء اللہ تارڑ، بلال فاروق تارڑ، عمران خالد بٹ، وقار چیمہ، نواز چوہان، رانا اختر، صدر مسلم لیگ ن گجرات نوابزادہ صادق‘ صدر چیمبر محمد شعیب بٹ، شیخ ثروت اکرام، مظہر بشیر، مستنصر گوندل، شعیب الطاف چیمہ، میر امجد بشیر، فرحان میر، میاں ولید حسن دھاریوال، محمد یسین بٹ، ناصر کھوکھر، عرفان مقبول بٹ ایڈووکیٹ، عامر اکرام بٹ، کامران خالد بٹ‘ ماما شہباز‘ ڈاکٹر نثار چیمہ، عادل بخش چٹھہ، چوہدری وقار چیمہ‘ ایم پی اے توفیق بٹ، چوہدری محمد اشرف وڑائچ، سلمان خالد پومی بٹ، ندیم صابر چوہدری، جبران لطیف، اللہ لوک انصاری، شاہد اقبال انصاری، علی زمان غوری، چودھری نواز حفیظ، کاشف حفیظ، وسیم یعقوب بٹ، عنصر محمود سندھو، عبدالرزاق بٹ، رفاقت علی پپو آرائیں، شیخ شبیر احمد ہاشمی، چوہدری صاحبداد چدھڑ، وسیم راجہ بٹ، عمران ٹھکرا، عدنان انور بٹ، چوہدری جمیل ہنجرا، عرفان مقبول بٹ، حافظ عثمان سندھو اور دیگر نے شرکت کی۔