وزیراعظم آج متحدہ مرکز جائیں گے‘پگاڑا سے ملاقات نہیں ہو گی‘ حمایت جاری رکھیں گے‘ جی ڈی اے
کراچی (این این آئی‘ نوائے وقت رپورٹ) حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں کراچی سمیت اندرون سندھ سے منتخب ہونے والے حکومت کے اتحادی جماعتوں کے ارکان کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ حکومت کی اتحادی جماعتیں جی ڈی اے، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے بعض ارکان قومی اسمبلی بھی حکومت سے ناراض ہیں اور گاہے بگاہے اس کا اظہار بھی کرتے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان ناراض اتحادیوں اور پارٹی کے ارکان کو منانے اور ان کی شکایات کا ازالہ کرنے کے لیے آج(بدھ) ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے۔ وہ ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد بھی جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عدم اعتماد کی ناکامی کی صورت میں اپنی پارٹی، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کو ایک ایک مزید وزارت کی پیشکش کریں گے۔ ذرائع نے بتایاکہ ایم کیو ایم نے حکومت کا اتحادی بنتے وقت دو وزارتوں کا مطالبہ کیا تھا جو پی ٹی آئی حکومت نے تین سال میں پورا نہیں کیا اور انہیں صرف ایک آئی ٹی کی وزارت دی گئی۔ ایم کیو ایم بار بار اس بات کا اظہار کرتی رہی ہے کہ وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم ان کے کوٹے پر نہیں ہیں۔ ایم کیو ایم کے دیگر مطالبات جس میں کراچی کے لیے ترقیاتی پیکیج ، کارکنان پر سے جھوٹے مقدمات کا خاتمہ اور سیاسی دفاتر کھولنے کی اجازت دینا شامل ہے حکومت نے تاحال پورے نہیں کیے۔ اسی طرح جی ڈی اے کو بھی صرف ایک آدھ وزارت پر رکھا گیا ہے۔ جبکہ پارٹی کے سینئر ار کان سمیت چھ دیگر ارکان قومی اسمبلی بھی اپنی حکومت سے خوش نہیں ہیں۔ اپنے دورے کے دوران عمران خان گورنرہائوس میں ان ارکان سے بھی ملاقات کرکے ان کا شکوہ دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس بات کا بھی امکان ہے کہ شہباز شریف بھی عدم اعتمادکی تحریک سے قبل کراچی کا دورہ کریں اور وہ حکومتی اتحادی پارٹیوں سے ملاقات کریں۔ وزیراعظم عمران خان سے پیر پگاڑا کی آج ملاقات نہیں ہو سکے گی۔ جی ڈی اے رکن قومی اسمبلی سائرہ بانو نے کا کہ پیر پگاڑا کی طبیعت ناسازی کے باعث ملاقات نہیں ہو گی۔ پیر صدر الدین ذاتی مصروفیات کے باعث خیرپور میں ہیں ان کی مصروفیات پہلے سے طے شدہ تھیں۔ تحریک انصاف کی حکومت کے غیر مشروط حمایتی ہے۔ ہماری پارٹی حکومت کی حمایت جاری رکھے گی۔