• news

اوکاڑہ یونیورسٹی میں دوروزہ میڈیا کانفرنس

ڈاکٹرثوبیہ عابد
اوکاڑہ یونیورسٹی میں ایم کیپ (AMCAP)اورشعبہ ابلاغیات اوکاڑہ یونیورسٹی کے اشتراک سے دوروزہ انٹریشنل میڈیا کانفرنس کا انعقادکیاگیا۔کانفرنس کا موضوع کرونا وبائ￿ کے بعد صحت اور انسانی زندگی کی خوشحالی اورترقی میں میڈیا کے کرداراورذمہ داریوں کا جائزہ لینا تھا۔ایم کیپ پاکستان میں ابلاغیات کی تدریس سے وابستہ فیکلٹی ممبران ،میڈیا سکالرزاورمیڈیا پروفیشنلز پر مشتمل تنظیم ہے جسکی صدرجنرنلزم ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر بشری حمید الرحمن ہیں۔
ڈاکٹربشری حمید الرحمان نے کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس کانفرنس کا مقصدپاکستان کے اندرشعبہ ہائے ابلاغیات میں جاری تحقیق کی روشنی میں میڈیا کے کردار کیلئے تجاویز کو سامنے لانا ہے۔انہوں نے کہاکہ انسانی زندگی صحت مندانہ سرگرمیوں اورخوشحالی کے روشن امکانات کیساتھ ہی ترقی کرسکتی ہے اوراس حوالے سے میڈیا کے کردار کو سمجھنا اورحکمت عملی کو ترتیب دیناکرونا کے بعد دنیامیں بہت ضروری ہے۔کانفرنس کے مہمان خصوصی اخوت کے چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب اورصوبائی وزیربرائے حقوق خواتین عاشفہ ریاض فتیانہ تھیں۔افتتاحی تقریب سے سینئر تجزیہ نگار،ایڈیٹراورکالم نگارفہد حسین ،ٹی وی اینکر مبشرزیدی اورسینئر صحافی اویس توحید نے بھی خطاب کیا۔افتتاحی سیشن سے غیر ملکی مندوبین چارلس یونیورسٹی  پراگ کے پروفیسر ڈاکٹر نیکو کارپینٹیر،استنبول یونیورسٹی ترکی کی پروفیسر ڈاکٹر آرزوختر اورجرمنی یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری ولمر نے بھی خطاب کیا اور دنیا بھرمیں کرونا کے بعد میڈیا کو درپیش چیلنجز پر گفتگو کرتے ہوئے خوشحال زندگی کی تعمیروترقی کومیڈیا کے تناظر میں دیکھنے کے عمل کو سراہا۔شعبہ ابلاغیات اوکاڑہ یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹرزاہد بلال نے اس موقع پر ایم کیپ مہمان،صحافیوں ،تجزیہ نگاروں اورملک بھرکی یونیورسٹیوں کے شعبہ ابلاغیات کی فیکلٹی  اور طلبا کو اوکاڑہ یونیورسٹی آمد پر انکا خیر مقدم کیا اورکہا کہ میڈیا سے وابستہ تمام سٹیک ہولڈرزکا اس کانفرنس میں شرکت کرنا خوش آئند ہے۔

اوکاڑہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمدذکریا ذاکر کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر شعبہ ابلاغیات کی فیکلٹی ایم کیپ اوراوکاڑہ یونیورسٹی کے تمام تعلیمی اورانتظامی شعبوں کے سربراہوں کومبارک بادپیش کی۔کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ کانفرنس اوکاڑہ یونیورسٹی کیلئے ایک یادگاراورمثالی کانفرنس ہے جوکہ بہت دیر تک یادرکھی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ انسانی زندگی کوصحت اورخوشحالی کے حوالے سے بہت سے  معاشی ، سیاسی ، سماجی اورنفسیاتی  مسائل کا سامناہے اور یہ کانفرنس اس حوالے سے میڈیا کے ذریعے ان مسائل کے سدباب کیلئے ایک  نئی حکمت عملی ترتیب دینے میں معاون ثابت ہو گی۔
دو روزہ کانفرنس کی ا ختتامی تقریب سے کالم نگاراورتجزیہ نگارسلمان عابد ، ایم کیپ کی صدر پروفیسر ڈاکٹر بشری حمید الرحمن،نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر عابدہ اشرف نے بھی خطاب کیا۔ڈاکٹرعابدہ اشرف نے اس موقع پر کانفرنس میں پڑھنے جانے والے مقالہ جات کے موضوعات ،نتائج اورسفارشات کا احاطہ کرتے ہوئے کہاکہ کانفرنس میں 80مقالہ جات پڑھے گئے اوراس کیلئے 13سیشن منعقد ہوئے جنکی صدارت پاکستان بھرکے مختلف فیکلٹی ممبران نے کی۔ان سیشنزمیں تنقیدی بحث کیلئے ماہرین اساتذہ کومدعوکیا گیا تھا جنہوں نے پیش کاروں  اور محققین کو ان کی تحقیق کے تنقیدی پہلوئوں پر اپنی آراء پیش کیں۔
کانفرنس کے اختتامی تقریب کی صدارت پنجاب یونیورسٹی شعبہ ابلاغیات کے سابق چیئرمین پروفیسر ڈاکٹرشفیق جالندھری نے کی۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹرشفیق جالندھری کی صحافت میں 50سالہ تدریسی خدمات کو خراج تحسین پیش کیاگیا۔سلمان عابد اورڈاکٹرزاہد بلال نے اس موقع پر ڈاکٹر شفیق جالندھری کی شعبہ صحافت ،تدوین ،کالم نگاری اورصحافتی تعلیم کے تحقیق خدمات پرروشنی ڈالی۔
انٹر نیشنل میڈیا کانفرنس کے پہلے روز افتتاحی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں اخوت فا?نڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر امجدثاقب نے  کہاکہ اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے اور اس میں موجود جوہر کو اجاگر کرنے کیلئے مایوسیوں اورجہالتوں کامقابلہ کرنابہت ضروری ہے۔ میڈیا کے ذریعے ایسے منفی عناصرکے خاتمے کے ذریعے انسانی زندگی کو ترقی کی  طرف مائل کرسکتے ہیں۔

خواتین حقوق کی صوبائی وزیر پنجاب  عاشفہ ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ خواتین ہمارے معاشرے کا ایک اہم جزوہیں جوکہ کرونا وبائ￿ کے دوران بڑے پیمانے پر متاثرہوئی ہیں اور انکی ترقی ،صحت اورخوشحالی کیلئے اقدامات کا کیاجانا بہت ضروری ہے۔انہوں نے اس حوالے سے حکومتی اقدامات کاتذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ کرونا وبائ￿ سے متاثر خواتین کیلئے کاروبارکے موقع پیداکئے ہیں۔

AMCAP-UO-2022
کانفرنس میں ایک سو سے زائد ریسرچ پیپز ز ملک کی مختلف جامعات سے میڈیا ریسرچرزاورمیڈیا سٹوڈنٹس نے جمع کرائے اور دو  دن کی کانفرنس میں مختلف سیشن میں (80)کے قریب مقالہ جات کوپیش کیاگیا۔کچھ ایم فل اورپی ایچ ڈی طلبائ￿ نے ملک سے باہر ہوتے ہوئے وہاں سے آن لائن اپنے مقالے پیش کئے۔ان 13ریسرچ سیشنز کی صدارت پاکستان میں ماس کمیونی کیشن کے بہترین اورمعروف اساتذہ اورپروفیشنلز نے کی۔

ڈاکٹرظفراقبال ڈین میڈیا سٹیڈیر ،انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام ،ڈاکٹرالطاف اللہ خان ڈین میڈیا اینڈآرٹس،ایف سی کالج یونیورسٹی لاہورڈاکٹرسویراشامی ،ہیڈآف ڈیجٹل جرنلزم ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹرعابدہ اشرف ،ہیڈآف پی آراینڈ ایڈورٹائزنگ ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹرعائشہ اشفاق،ہیڈآف ڈیلوپلمنٹ جرنلزم ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی ،لاہورسکول آف کمیونی کیشن سٹیڈیزڈاکٹراشرف اقبال ،ہیڈڈیپارٹمنٹ آف ماس کمیونی کیشن ،جی سی یونیورسٹی فیصل آبادڈاکٹرسلمی امبر، ڈیپارٹمنٹ آف ماس کمیونی کیشن جی سی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر مدثر شاہ اورصائمہ مدثر ،ڈیپارٹمنٹ آف ماس کام سرگودھا یونیورسٹی ڈاکٹرفائزہ لطیف،چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈکمیونیکیشن ،لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی لاہورکی دیگر جامعات اورجامشوروسندھ یونیورسٹی سے ڈاکٹر بشیر میمن نے اپنے ساتھی اساتذہ کیساتھ اوکاڑہ یونیورسٹی کانفرنس میں شرکت کی اوراپنے مقالہ جات پیش کئے۔

قراقرم یونیورسٹی گلگت،کوئٹہ یونیورسٹی ،کاکول اکیڈمی ایبٹ آبادیوسی پی لاہور،یوایم ٹی لاہور،گجرات یونیورسٹی ،پنجاب یونیورسٹی لاہور،پینئر یونیورسٹی لاہور ،نمل یونیورسٹی اسلام آباد،انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباداوردیگر جامعات سے بھی مقالہ جات پیش کرنے کیلئے  تشریف لائے۔
ڈاکٹر عائشہ صدیقہ ،نمل یونیورسٹی اسلام آباد، ڈاکٹرفوادبیگ ، ہیڈسکول آف میڈیا سیٹیڈیزیورنیورسٹی آف سنٹرل پنجاب لاہور،ڈاکٹرسلیم عباس اورڈاکٹر فراست جبین ایف سی کالج یونیورسٹی لاہور،ڈاکٹرحسیب وڑائچ ،اسلام آباد،ڈاکٹرحسیب سرور،ناروال یونیورسٹی ، ڈاکٹر عامر باجوہ ،ڈاکٹر افرائ￿  افتخار، گریڑن یونیورسٹی لاہور،  حفصہ جاوید ڈی جی پی آر، اویس حمید بٹ ایکسپریس ٹی وی لاہور، عماد خالق بی بی سی اسلام آباد ، فرخ جاوید  پبلک نیوز لاہور نے شرکت کی۔
 یونیورسٹی آف اوکاڑہ  سے رجسٹرار ڈاکٹر طاہر خان،  کنٹرولر ایگزیکٹو فیصل اعجاز اور دیگر فیکلٹی ممبران کے علاوہ  ڈاکٹرشہزادفرید،ڈاکٹرنسرین ،ڈاکٹر ثاقب جمیل،ڈاکٹرالیاس،ڈاکٹر نادیہ گیلانی ،ڈاکٹرمریم لیاقت ،ڈاکٹر شعیب سلیم ،ڈاکٹر ریاض الامین ،ڈاکٹرغلام  مصطفی ، ڈاکٹرخالد سلیم، ڈاکٹر طاہر خان فاروقی، ڈاکٹر حمود الرحمن ، ڈاکٹر عاطف علی الطاف،  ڈاکٹر سید وحید شاہ، ڈاکٹر شہزاد احمد، عبدالرشید، جاوید ڈوگر، عثمان شمیم، کاشف محمود ثاقب، جمیل عاصم ایڈیشنل رجسٹرار،  ڈاکٹر شفیق الرحمن، ڈاکٹر نسیم عباس ،ڈاکٹر فرخ عباس، ڈاکٹر محمد اقبال،  زاہد جمیل پی ایس او ٹو وی سی، نو بہار خان سیکیورٹی انچارج  ، شرجیل احمد پی آر او، احمد رضا، آصف ارشاد، طیبہ اکمل ، انشا ل شاکر، اقرا نصیر  نے بھی ریسرچ سیشنز  کو کامیاب بنانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا۔

کانفرنس میں چارPlanery Sessionsکا انعقادکیا گیا۔جس کے موضوعات کانفرنس کی بنیاد ی غرض اورمقصدکے تحت رکھے گئے۔پہلے سیشن کا انعقادافتتاحی تقریب کے بعد دوفروری کو کیا گیا جس کا عنوان تھا کہ وبائ￿ کے بعد میڈیا کیلئے کیا زیادہ مشکل تھا وبائی انفارمیشن یا لوگوں کے رویوں پر غلط انفارمیشن کے اثرات ، ڈاکٹربشری حمید نے اس سیشن کی نظامت کی۔سینئر صحافیوں اویس توحید ،مبشرزیدی ،فہد حسین اورپروفیسر ڈاکٹرالطاف اللہ خان نے اپنے مقالہ جات پیش کئے۔مقررین کاکہنا تھاکہ میڈیا انڈسٹری کوبھی اپنے ورکنگ ماڈل کو بہترکرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس وبائ￿ کی طرح انفارمیشن کے سیلاب سے اچھی طرح نمٹاجاسکے۔دوسرے سیشن کاعنوان پاکستان میں ڈیجٹیل میڈیا پبلک ہیلتھ اورمنفی مسائل مسائل تھا۔پنجاب یونیورسٹی ،انسٹیٹوٹ آف کلچرل اینڈسوشل سٹیڈیز کی ڈائریکٹر پروفیسر روبینہ ذاکر، شرکت گاہ کی  چیئرپرسن فریدہ شھید، ڈاکٹرعلی حسین ،طاہر مہدی ،سینئر صحافی اورکارکن انسانی حقوق اور  پروفیسر ڈاکٹرجیفری ویلمر نے اپنے مقالے پیش کئے۔ڈاکٹر رضوان صفدرنے سیشن کی نظامت کی۔مقررین نے اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے دنیامیں وباسے پیداشدہ صورتحال کے بعد صنفی امتیاز اورسوشل میڈیا پرصحت عامہ کے مسائل پرموجودموادکے مختلف پہلو?ں پر روشنی ڈالی اور ان کے سائنسی حل پیش کیے۔

تیسرے Planery Sessionکا انعقادکانفرنس کے دوسرے روزتین فروری کو کیا گیا۔اس سیشن کا عنوان ’’بحران کے وقت میں لوگوں کیلئے جرنلزم  کرنا " تھا۔ڈاکٹرثوبیہ عابد نے اس سیشن کی نظامت کی۔پاکستان کے نامورصحافی  اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ  ،طاہر ملک ،احمد ولید اور پروفیسر ڈاکٹر ظفراقبال نے اپنے خیالات کا اظہارکیا۔میڈیا انڈسٹری کو وبائ￿ کے بعد پیداشدہ صورتحال میں کن مسائل کا سامنارہا اورمعاشرے میں میڈیا کے  کردار کوکیسے مزید  بہتر اور کارآمد بنایاجاسکتا ہے۔سوال وجواب میں حاضرین نے تمام مقررین سے ان کے تجزیئے اوران مسائل کے حل دریافت کئے۔ 
کانفرنس کے آخری روزایک خصوصی سیشن کاانعقادبھی کیا گیا جس کا عنوان انسانی حقوق اورمیڈیا کی ذمہ داریاں تھا۔پروفیسر ڈاکٹر عابدہ اشرف نے اس سیشن کی نظامت کی۔شرکائ￿ میں سنیر صحافی وتجزیہ نگار سلمان عابد،راجہ ریاض ،نوشین نقوی ،پروفیسر ڈاکٹرنیکوکارپینیٹر، چارلس یونیورسٹی پراگ اورلبنی منصور،ریجنل ڈائریکٹر ہیومن رائٹس ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے اپنے مقالہ جات پیش کئے اورانسانی حقوق کے تناظرمیں میڈیا پر جاری مقالمے اوران کے تاثرات پرگفتگو کی۔
یونیورسٹی آف اکاڑہ کی فیکلٹی ،انتظامیہ اورطلبہ نے اس کانفرنس کو مکالمے کی نئی فضاپیداکرنے کیلئے بہترین کاوش قراردیا۔

ای پیپر-دی نیشن