کرپشن روکنے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت، ترقی یافتہ ملکوں میں کم ہوگئی: چیئرمین نیب
اسلام آباد (نامہ نگار) چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن کے خاتمہ کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے تا کہ ہم اپنی آئندہ نسلوں کیلئے ایک بہتر اور خوشحال پاکستان ممکن بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کا ارتکاب کرنے والا اپنی سرکاری حیثیت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنی پوزیشن کو ذاتی مقاصد کے حصول کیلئے استعمال کرتا ہے۔ اس میں رشوت اور مالی بدعنوانی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن نہ صرف تمام برائیوں کی جڑ ہے بلکہ یہ ملک کی معیشت اور معیار زندگی کو بھی بری طرح متاثر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری کے لئے ہر قیمت پر کرپشن کو ختم کرنا ہو گا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن ملک کیلئے ایک چیلنج بن چکی ہے۔ ترقی یافتہ ملکوں میں ایسے پائیدار اقدامات کئے گئے ہیں جن کے ذریعے کرپشن کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔ ملک بھر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں آگاہی پروگرام کے تحت 50 ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی گئی ہیں جو کہ نوجوان نسل کو کرپشن کے برے اثرات کے بارے میں آگاہی فراہم کرتی ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کو روشن اور تابناک بنانے کیلئے نوجوان نسل کو اس معاملہ پر آگاہی فراہم کرنا بہت ضروری ہے اور ہمیں کرپشن کے خاتمہ کیلئے اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی کو اختیار کرتے ہوئے پاکستان سے کرپشن کے خاتمہ کیلئے تمام وسائل اور ذرائع بروئے کار لا رہا ہے اور پاکستان کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے اپنے عزم پر پوری طرح قائم ہے۔