خانقا ہ قمریہ کے زیر اہتمام مشا ئخ پا کستان کا نفر نس
محمدریا ض اختر
امام العا رفین وسا لکین قمر اولیا ء حضر ت قاضی قمر الد ین کی فرو غ دین اور فر وغ عشق ر سول ؐکے حو الے سے خد مات آب نور سے لکھنے کے متردا ف ہیں۔آ پ کی زند گی کا مقصد اول دین الہی کا تحفظ اور منکران ختم نبو ت کی سر کو بی رہا۔ مقا م شکر ہے کہ خانقاہ ئ قمر یہ اور سجا د ہ نشیں اپنے طور پراکابرین کے مشن پر کار بند ہیں۔ہفتہ عشر ے قبل ہو نیوالی مشا ئخ کا نفر نس بھی اس سلسلے کی کڑ ی تھی خانقا ہ قمریہ میانو الی کے جانشین وسجا دہ نشیں سفیر تصوف قا ضی محمد صہیب ظفر اعوان کے زیر نگرا نی ہو نیوالی اس عد یم المثا ل کا نفر نس کی ستا ئش پورے ملک میں کی جارہی ہے۔کانفرنس میں پاکپتن شریف (دیوان صاحب )تونسہ شریف میرا شریف گڑھی شریف عید گاہ شریف موسی زئی شریف چورہ شریف گھمکول شریف بھیرہ شریف موہڑہ شریف سالک آباد کنیال شریف مکھڈ شریف سمیت ملک بھر سے خانقاہی نظام کے سجادہ نشین حضرات مشائخ عظام جید علماء اور دانشور حضرات اور سیاسی و سماجی شخصیات کی بڑی تعداد شریک ہوئیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے ڈی جی ڈاکٹر انعام اللہ اپنے وفد کے ہمراہ شرکت کی ۔ دینی اجتماع میں اوقاف بل کے حوالے سے تفصیلی غور و غوض کیا گیاجس پر آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو اسلامی نظریاتی کونسل سے ملاقات کرکے اوقاف ایکٹ میں ترمیمی ڈرافٹ کے حوالے سے بریفنگ دے گی۔کانفرنس میں اھل طریقت کے لیے مضبوط تربیتی نظام وضع کرنیاور نظام تعلیم میں تربیت کے عنصر کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گا۔اجلاس میں عورت مارچ کی پابندی کے حوالے سے بائیس کروڑ عوام کی ترجمانی کرنے پے وفاقی مذہبی امور پیر نورالحق قادری کو خصوصی طور پر خراج تحسین پیش کیا گیا ۔کا نفر نس کی کامیابی پرسجا دہ نشیں قا ضی محمد صہیب ظفر اعوان اور ان کے بردار اصغر صا حبزادہ ملک جنید ظفر اعوان کومبارک باد پیش کی گئی سجادہ نشیں سفیر تصوف خانقاہ قمریہ میانو الی قا ضی محمد صہیب ظفر اعوان نے بتایا کہ طاقت اور اقتدار کی ہوس میں مبتلا حکمرانوںنے دنیا کا امن خطرے میں ڈال رکھا ہے آج مختلف ریاستیںایک دوسرے سے نبردآزما ہے، تہذیبوں میں تصادم کی صورت حال ہے سماج ایک دوسرے کے متصادم راستے پر ہیں، خاندانوں میں نفرت کے بیج بو دئیے گئے ہیں ایک پڑوسی دوسرے کا خیر خواہ نہیں۔بھائی اور بہن لاتعلقی کی خلیج کو گہرا کررہے ہیں والدین سے اولاد کا تعلق رسمی سا رہ گیا یہ اور اس جیسی بیماریاں امن کودیمک کی طرح چاٹ رہی ہیں ایسے حالات میں امن'محبت اور انسانیت کے لیے سرگرمی دکھلانے کی ضرورت ہے۔ لمحہ موجود میںہر طرف مایوسی' ناامیدی اور انتشار کے کانٹے ہیں صرف اسلام واحد مذہب ہے جو امن' آسودگی اور سکون کے پھولوں سے دنیا جہاں کو خوبصورت حسین اور قابل رشک بنا سکتا ہے۔ دین اسلام کی سب سے بڑی خوبی لوگوں کا اس کی طرف میلان اور رجحان ہے جس نے اپنے دل ودماغ میں حق کی تلاش کی ٹھان لی پھر اس کی اول وآخر منزل اسلام اور صاحب اسلام ؐہی ہے۔
پاکستان نے ہمیشہ امن' سکھ اور آسودگی کی بات کی ہے مسلمان کی دولت اخلاق اور کردار ہی تو ہے سماج اور خاندانوں میں انتشار اور دوریوں کا سبب اپنی تعلیمات میں اغماض بر تنا ہے۔ آج بھی جن گھروں میں ارفع روایات پر عمل ہورہا ہے وہاں مشکلات ومسائل بے معنی حیثیت رکھتے ہیں۔صا حبزادہ ملک جنید ظفر اعوان نے خصوصی نشست میں کہا کہ اسرائیل' اور بھارت تیزی سے پھیلتے ہوئے دین حق سے خوف زدہ ہیں اس لئے انکا ہدف مسلم نوجوان ہیں اسلام دشمن عناصر کی سازش ہے کہ کسی طرح مسلمان نوجوانوں کے دل ودماغ سے عشق رسول ؐکا جذبہ کم کر دیا جائے لیکن ایسا نہیں ہوسکتا۔ الحمداللہ نوجوان نسل حمدونعت کی محافل میں باقاعدہ شرکت کررہی ہے۔ روحانیت کے فروغ کے ساتھ اصلاحی وتبلیغی مشن میں بھی نوجوان پیش پیش ہیں۔ ہم سب مل کر اسلام دشمن عناصر کا مقابلہ کررہے ہیں۔ خانقا ہ قمریہ میانو الی کے روحانی لیکچرز میں نوجوانوں کی تعداد سے اندازہ لگانا آسان ہے کہ پاکستانی یوتھ اپنے دین کو کس حد تک محبوب رکھتی ہے۔ اولیا ء اکرام اور بزرگان دین ہمیشہ حق کی روشنی عام کرتے رہے انہوں نے گمراہ لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول ؐتک پہنچنے کا راستہ دکھلایا۔برصغیر میں اسلام کی روشنی بزرگان دین کی کوششوں سے پہنچی ہم بھی افکار صوفیاء کا پرچم بلند کرکے چراغ سے چراغ جلا رہے ہیں۔ یاد رکھیں جن خاندانوں میں صبر' شکر اور قناعت کی آبیاری ہوتی ہے وہاں معاشی مسائل کا جواں مردی سے سامنا ہو جاتا ہے۔ دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ فراہمی روزگار ریاست کا فریضہ ہے ہمارے یہاں حکومتیں بڑھتی ہوئی آبادی کے تناظر میں خوراک' روٹی اور روزگار کی منصوبہ بندی کرتی رہتیں تو آج مسائل یوں پہاڑ کا روپ نہ دھارتے۔ بدانتظامی ، عدم مساوات ، عدم روزگار اور مہنگائی مسلسل خرابیوں کو جنم دے رہی ہے۔