عدم اعتماد پر حتمی حکمت عملی ، ڈی چوک جلسے کو بے مثال بنانے کیلئے بنی گالہ میں رتجگے
اسلام آباد (عزیزعلوی) پاکستان تحریک انصاف کی قیادت وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر ملک گیر رابطوں میں مصروف ہو گئی ہے۔ تحریک عدم اعتماد پر حتمی حکمت عملی کیلئے بنی گالہ اور دیگر مقامات پر رتجگے جاری ہیں۔ دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف اسلام آباد ریجن کے صدر علی نواز اعوان کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ عدم اعتماد کی تحریک سے ایک دن پہلے ڈی چوک میں منعقد ہونے والے جلسہ عام کی میزبانی کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ معاون خصوصی علی نواز اعوان نے وزیراعظم سے کہا کہ جلسہ میں دس لاکھ مہمانوں کا استقبال کروں گا۔ ڈی چوک میں تل دھرنے کی جگہ نہیں ہو گی۔ تفصیل کے مطابق بنی گالہ، سپیکر ہائوس، پارلیمنٹ لاجز، منسٹرز انکلیو اور تحریک انصاف کے مرکزی قائدین کی رہائشگاہوں پر طویل مشاورت اور عدم اعتماد کو ناکام بنانے کیلئے جامع حکمت عملی فائنل کرنے کے لئے رتجگے جاری ہیں۔ چیئرمین عمران خان کے لئے اپوزیشن کی جانب سے پیدا کی گئی۔ چیلنج کی صورتحال میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کے لئے بھی پارٹی کے ارکان اور سینئر عہدیداران بنی گالہ کا رخ کرنے لگے ہیں۔ وزیراعظم نے ملاقات کرنے والے پارٹی ارکان سے عدم اعتماد کی تحریک سے قبل جلسے کو بے مثال بنانے اور تحریک عدم اعتماد کے بعد کے اپنے پروگرام پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ پارٹی کا ہرکارکن مجھے بہت عزیز ہے۔ کسی کوپارٹی میں ناراض نہیں ہو نے دیا جائے گا، وہ خود ناراض کارکنوں سے ملاقات کریں گے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل ایم کیو ایم کے اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنے کے مشن پر ہیں جبکہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کو بلوچستان کے ایم این ایز سے رابطوں کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ سیکرٹری جنرل تحریک انصاف اسد عمر پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں کو متحرک رکھنے اور تازہ ترین سیاسی صورتحال پر وزیراعظم کو آگاہ رکھ رہے ہیں۔ تحریک انصاف اپنے ارکان قومی اسمبلی کی گنتی کر کے اپنی اتحادی جماعتوں کے ارکان کے ساتھ تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے لئے سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہے۔ حکومتی پارٹی وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے لئے جگہ جگہ رابطوں میں مصروف ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ ق سے رابطے بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔