یوکرائنی بیس پر میزائلوں کی بارش ، 35 ہلاک : کیف کو مزید ہتھیار دینگے ، امریکہ ، تباہ کردینگے : روس
کیف+ ماسکو+ برسلز+ واشنگٹن (شنہوا+آئی این پی+ این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) روسی فوجی دستے کیف کے مضافات میں پہنچ گئے، یوکرائنی فوج کی جانب سے شدید مزاحمت کا سلسلہ جاری ہے۔ کیف سمیت کئی شہروں میں گولہ باری کی وجہ سے شہریوں کو انخلا میں مشکلات کا سامنا ہے، روسی فوج کا بڑا حصہ کیف کے وسط سے پچیس کلومیٹر دور ہے۔ یوکرائنی صدر نے کہا کہ روسی صدر کو دارالحکومت پر قبضہ کرنے کیلئے اسے خاک میں ملانا ہو گا، ورنہ ہم لڑتے رہیں گے۔ ادھر سکیورٹی کونسل میں بھی امریکہ اور روس کے آمنے سامنے آ گئے، امریکا نے یوکرائن کو مہلک ہتھیار فراہم کرنے کا روسی الزام مسترد کردیا ہے۔ جنگ 18 ویں دن میں داخل ہو چکی ہے۔ یوکرائن نے ماریوپول شہر میں 16 سو کے قریب شہری ہلاکتوں کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ روسی فوج کے مختلف یونٹس نے شہر کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور وہاں بمباری بھی جاری ہے۔ محصور شہر ماریوپول اس وقت کرہ ارض پر بدترین انسانی تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔ یوکرائنی نائب وزیراعظم نے بتایا محفوظ راستوں کی مدد سے تقریباً 13 ہزار شہریوں کو نکالا گیا ہے۔ پیوٹن نے کہا ہے کہ امریکہ یوکرائن کو مہلک ہتھیاروں کی فراہمی سے باز رہے۔ امریکہ اور روس کے آمنے سامنے آنے کا خدشہ پیدا ہونے لگا ہے۔ وارننگ دی کہ روس مہلک ہتھیاروں کی فراہمی پر سخت ایکشن لے گا۔ یہ اسلحہ تباہ کر دینگے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرائن کو مزید 2 کروڑ ڈالر کا اضافی فوجی سازوسامان دینے کی منظوری دیدی۔ روسی فوج نے پولینڈ کی سرحد پر یوکرائن کے شہر یافور میں فوجی اڈے پر 30 میزائل داغے۔ 35 افراد ہلاک اور 134 زخمی ہوگئے ،رشین حکام نے کہا 180غیر ملکی جنگجو مرے ،انہیں یہاں تربیت دی جا رہی تھی ،روسی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک امریکی صحافی ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا، جوکرائنی شہروں لولیف اور کھیرسن میں دھماکے سنے گئے۔روسی وزیر خزانی اینٹن نے کہا پابندیوں سے ہمارے سونے اور زر مبادلہ کے640میں سے300ارب ڈالر منجمد ہوئے ہیں،ایک انٹرویو میں کہا مغربی دبائو کے باوجود چین سے شراکت داری قائم رہے گی۔