• news

حکومت، اپوزیشن ملکی مفاد میں جلسے منسوخ کریں؛شجاعت


لاہور/ اسلام آباد  (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے حکومت اور اپوزیشن سے اپیل کی ہے کہ انہوں نے جن جلسوں کا اعلان کیا ہے ملک کے اعلیٰ ترین مفاد میں وہ فوراً ان کی منسوخی کا اعلان کریں، پاکستان کے موجودہ نامساعد معاشی اور سیاسی حالات اس خطرناک محاذ آرائی کے متحمل نہیں ہو سکتے، غربت اور مہنگائی کی چکی میں پسنے والے عوام حکومت اور اپوزیشن کے جلسوں اور نمبروں کی سیاست سے سخت پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ اپوزیشن تو جلسوں کی سیاست کرتی ہی ہے مگر اس وقت حکومت بھی اس کے مقابلے میں جلسے کرنے لگ گئی ہے جو حکومت کا کام نہیں ہے، یہ سیاسی مسابقت ملک میں ایسی سیاسی افراتفری اور بحران پیدا کر سکتی ہے جس کا فائدہ پاکستان کے اندرونی و بیرونی دشمنوں کو ہو سکتا ہے، اگر اس لڑائی میں کوئی مارا گیا یا کسی کو مروا دیا گیا تو سب پچھتائیں گے، دونوں فریقین اپنے اپنے کارکنان کو اشتعال انگیز سیاست کا راستہ مت دکھائیں اور آئین و جمہوریت کی پاسداری کیلئے ہار اور جیت کو انا کا مسئلہ بنائے بغیر جمہوری طریقے کے مطابق ووٹنگ میں حصہ لیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا  ہمیں چھوٹی پارٹی کہنے والے بھول گئے ہیں کہ ہم نے ہمیشہ ملک اور جمہوریت کی خاطر بڑے فیصلے کیے ہیں اور دوسروں کی مخالفت مول لینے کے باوجود ہمیشہ تدبیر اور صلح جوئی کو ترجیح دی ہے۔ چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے بلوچستان عوامی پارٹی کے اعلیٰ سطحی وفد نے خالد حسین مگسی کی قیادت میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی وزراء طارق بشیر چیمہ، مونس الٰہی، ارکان قومی اسمبلی سالک حسین اور حسین الٰہی بھی شریک تھے جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے وفد میں محمد اسرار ترین، احسان اللہ ریکی، زبیدہ جلال اور روبینہ عرفان شامل تھے۔ ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال، حکومتی اتحاد اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ بی اے پی کے رہنما خالد حسین مگسی نے چودھری شجاعت حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں آپ کا حکومت اور اپوزیشن دونوں کو جلسوں کی فوراً منسوخی کا مشورہ بہت صائب ہے، ملک میں اس وقت لڑائی کی صورتحال ہے جو خانہ جنگی کی طرف بھی جا سکتی ہے۔ مزید برآں مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارٹی صدر چودھری شجاعت حسین کی سربراہی میں تیسرے روز بھی جاری رہا، جس میں مشاورت کا عمل اور ملاقاتوں کے حوالہ سے امور زیر بحث آئے۔ اجلاس حتمی فیصلے کے بغیر آج (بدھ) تک کیلئے ملتوی ہوگیا۔

ای پیپر-دی نیشن