عمران اور کابینہ کو ارکان کے غائب ہونے کا علم تھا
اسلام آباد (شاہزاد انور فاروقی) وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کے اہم ارکان کو معلوم تھا کہ ان کے ارکان قومی اسمبلی غائب ہیں۔ ایک اہم وفاقی وزیر سے ایک دن پہلے ہونے والی گفتگو میں بتایا گیا کہ Imran is fighting a lost war (عمران ہاری ہوئی جنگ لڑ رہے ہیں) تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ وفاقی وزیر نے بتایا کہ وہ کسی صورت عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ ان کے خیال میں پاکستان تحریک انصاف کو بہرحال اپنا لیڈر آف دی ہاؤس منتخب کرنے کا ایک موقع اور ملے گا جو کافی دیر سے شیروانی سلوائے ایک وفاقی وزیر کی لاٹری کا باعث بن سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ندیم افضل چن کو پی ٹی آئی میں گئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق ارکان اسمبلی سے رابطہ کرنے اور ووٹ کے لئے راضی کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔ جس کے لئے انہوں نے اپنے یارغار نور عالم خان سے بات کی۔ نور عالم خان اور ندیم افضل چن جب پاکستان پیپلز پارٹی میں بھی تھے تو پارٹی کے اندر مختلف ایشوز اور مسائل پر اپنا مئوقف زور و شور سے پیش کیا کرتے تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے حلقے ان کے گروپ کو ’’ہتھوڑا گروپ‘‘ کے نام سے پکارتے تھے اور یہ ہتھوڑا گروپ ایک مرتبہ پھر حرکت میں آیا ہے۔ واضح رہے کہ 2008ء کے عام انتخابات کے نتیجے میں ندیم افضل چن‘ نور عالم خان‘ خواجہ شیراز‘ نواب شیروسیر اور راجہ ریاض وغیرہ پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے ارکان اسمبلی رہ چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیوٹرل حلقے تو نیوٹرل ہیں لیکن اپوزیشن میں شامل جماعتیں مسلم لیگ (ن)‘ پاکستان پیپلز پارٹی‘ جمعیت العلمائے اسلام (ف) اور دیگر ارکان صرف اور صرف عمران خان کو وزارت عظمی سے ہٹانے کے ایجنڈے پر اکٹھے ہوئے ہیں اور وہ اپنے اس ہدف کو حاصل کئے بغیر پیچھے ہٹنے پر تیار نہیں تھے۔ جس کے بعد بیچ بچاؤ کرانے والے حلقے بھی خاموش ہو گئے۔