نوکری چھوڑنے کا دباؤ‘ چھٹی نہ ملنا لیڈی سب انسپکٹر کی خود کشی کا سبب بنا
رحیم یارخان (نمائندہ نوائے وقت) ماں ’’سوری ‘‘ دعا کرنا‘ میری جان آسانی سے نکل جائے‘ میری بیٹیوں کی شادی کسی ایسے انسان سے کرنا جوذمہ داری اٹھا سکے‘ میری بیٹیاں قبر پر ضرور آئیں۔ sorry‘‘ یہ آخری الفاظ لیڈی پولیس آفیسر میری روز کے ہیں جو انہوں نے خودکشی سے پہلے کانپتے ہاتھوں سے اپنے ڈریسنگ ٹیبل کے شیشے پر لپ سٹک سے تحریر کیے۔ رحیم یارخان میں خاتون پولیس آفیسر نے 13مارچ کو مبینہ زہریلی گولیاں نگل کر موت کو گلے لگا لیا تھا۔ اب تک جو انکشافات سامنے آئے ہیں انہوں نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سب انسپکٹر میری روز پر شوہر کی طرف سے نوکری چھوڑنے کے لیے شدید دباؤ تھا جبکہ محکمہ نے اس کی طویل رخصت کی درخواست رد کر دی تھی۔ جس پر میری روز بہت زیادہ دلبرداشتہ تھیں۔ میری روز تھانہ اے ڈویژن سٹی میں قائم ٹرانسجینڈر سیل کی انچارج تھی۔ سب انسپکٹر میری روز کا شوہر دلاور بھی پولیس ڈیپارٹمنٹ میں سب انسپکٹر ہے۔ دونوں کی پسند کی شادی بتائی جاتی ہے۔ میری روز کی پوسٹنگ رحیم یارخان جبکہ اس کے شوہر دلاور کی تعیناتی بطور سب انسپکٹر سپیشل برانچ لاہور میں ہوئی تھی۔ دونوں کی دو بچیاں ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ میری روز نے ویڈلاک پالیسی کے تحت لاہور تبادلے کی درخواست بھی دے رکھی تھی۔