روس یو کراسئن پر حملے روکے ، عالمی عدالت انصاف : جو با ئیڈن نے پیوٹن کو جنگی مجرم قرار دیدیا
کیف، ماسکو، جنیوا، واشنگٹن (شنہوا+آئی این پی، اے پی پی) یوکرائن میں تھیٹر دھماکے سے اڑا دیا گیا، تھیٹر میں بارہ سو افراد موجود تھے۔ عارضی جنگ بندی کے باوجود یوکرائن پر روسی حملے جاری ہیں۔ کیف میں دو عمارتوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔ جنوبی شہر اوڈیسا اور زپوریزیا بھی دھماکوں سے گونج اٹھے۔ ایک دھماکہ شہر کے ریلوے سٹیشن پر ہوا۔ چیہرنیو شہر پر حملے میں بھی 3 بچوں سمیت 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ یوکرائن نے روسی فورسز کی تحویل میں موجود ماریوپول کے میئر کی رہائی کے بدلے 9روسی فوجیوں کو چھوڑ دیا۔ اقوام متحدہ کی اعلی عدالت نے روس کو یوکرائن کے خلاف جنگ بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ماسکو کی جانب سے فوجی طاقت کے استعمال سے شدید تشویش کا شکار ہے۔ یوکرائنی صدر ولودی میر زیلنسکی نے اس فیصلے کو مکمل فتح قرار دیا ہے۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق دا ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف کے ججز نے کہا ہے کہ روسی فیڈریشن کو اس کیس کا حتمی فیصلہ آنے تک یوکرائن کے علاقے میں 24 فروری 2022 ء کو شروع کی گئی فوجی کارروائیوں کو معطل کرنا ہوگا۔ روس کو یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ اس کے زیرقبضہ یا اس کی حمایت یافتہ دیگر فورسز بشمول دونیسک اور لوہانسک کی فوجیں یوکرائن کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی کو بند کردیں۔ زیلنسکی نے اپنے ٹویٹ میں اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے عالمی عدالت انصاف میں روس کے خلاف اپنے مقدمے میں مکمل کامیابی حاصل کی ہے، یہ بین الاقوامی قوانین کے تحت ایک پابند حکم ہے۔ روس نے یوکرائن تنازعہ کے حل کے لیے نئی تجویز پیش کردی۔ کریملن کے ترجمان نے کہا ہے کہ کیف کے ساتھ بات چیت میں سویڈن اور آسٹریا کی طرح ایک غیر جانبدار، آزاد اور اپنی فوج رکھنے والا یوکرین ایک حل ثابت ہو سکتا ہے۔ مذاکرات میں اس طرز کا حل زیر غور ہے۔ واضح رہے کہ آسٹریا اور سویڈن یورپی یونین کے رکن ہیں تاہم نیٹو کے فوجی اتحاد سے باہر ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرائن کو مزید 80 کروڑ ڈالرز کی فوجی امداد دینے کا اعلان کردیا۔ سلامتی کونسل کے رکن ممالک امریکہ، برطانیہ، فرانس، البانیہ، ناروے اور آئرلینڈ نے یوکرائن میں خراب ہوتی انسانی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کر دی ہے جس میں مجوزہ طور پر پیش کی جانے والی قرارداد پر ووٹنگ آج جمعہ کی صبح کو ہونے کا امکان ہے۔ روس نے یوکرائن کے شہر ماریوپول کی مسجد میں 80 پناہ گزینوں پر حملے کی تردید کر دی۔ سربراہ مسجد کمیٹی کا کہنا ہے کہ مسجد میں ترک شہری موجود ہیں جو انخلا کے منتظر ہیں۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے رپورٹرز سے گفتگو میں کہا کہ یوکرائن پر حملے کے ذمہ دار روسی صدر ولامیر پیوٹن ہیں۔ تباہی پر میں انہیں جنگی مجرم سمجھتا ہوں۔ روس نے امریکی صدر کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اور ناقابل معافی قرار دیا۔ روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوو نے بیان میں کہا کہ کسی بھی سربراہ مملکت کی جانب سے ایسا بیان ناقابل قبول اور ناقابل معافی ہے۔ امریکی بمباری سے دنیا کے مختلف ممالک میں ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔یوکرائن کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے روس کے ساتھ امن مذاکرات کیلئے 6 ترجیحات کی فہرست پیش کر دی۔ جن میں جنگ کا خاتمہ سلامتی کی ضمانتیں خود مختاری علاقائی سیاست کی بحالی ہمارے ملک کی حقیقی ضمانتیں ہمارے ملک کا حقیقی تحفظ شامل ہیں۔