• news

ڈی چوک جلسے، لانگ مارچ کیخلاف سپریم کورٹ بار کی درخواست پر پرسوں سماعت ہوگی


اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) عمران خان اور فضل الرحمن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد سے قبل ڈی چوک پر ایک دوسرے کے مقابلے میں جلسے منعقد کرنے اور لانگ مارچ کے اعلانات کے خلاف دائر کی گئی سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کی آئینی درخواست سوموار 21 مارچ کو سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر پر مشتمل دو رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔ اس حوالے سے درخواست گزار، صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ دو روز قبل سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر حکومت اور حزب اختلاف کے کارکنوں کے درمیان متوقع تصادم روکنے کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کی تھی۔ آئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت  دائر کی گئی درخواست میں وفاق پاکستان کو سیکرٹری داخلہ کے ذریعے فریق بنایا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ وزیر اعظم، قائد حزب اختلاف، سپیکر قومی اسمبلی، سیکرٹری دفاع، آئی جی اسلام آباد، چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو بھی فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف مشترکہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے باعث پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال میں ریاست کے تمام عہدیداروں اور ذمہ داروں کو حکم دیا جائے کہ وہ آئین وقانون کے مطابق عمل کریں اورعدم اعتماد کی تحریک کے معاملے میں آئین وقانون اور قومی اسمبلی کے قواعد وضوابط کی سختی سے پابندی کی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن