• news

حکومت منحرف ارکان کی نا اہلی کیلئے پر سوں سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کر یگی

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے نجی ٹی وی سے باتے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم عدم تشدد پر یقین رکھتے ہیں۔ ووٹ ڈالنے کی سب کو اجازت ہو گی۔ اگر کوئی ممبر پارٹی سربراہ کی ہدایت پر عمل نہیں کرے گا تو کارروائی کا سامنا کرے گا۔ کسی رکن کو دوسری پارٹی میں جانے سے نہیں روک سکتے۔ آرٹیکل 63 ون کہتا ہے ممبر پارٹی سربراہ کی ہدایت پر عمل کا پابند ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت پیر کو ہو گی۔ ہم بھی پیر کو صدارتی ریفرنس فائل کریں گے۔ کسی قیمت پر اپنی پوزیشن پر کمپرومائز نہیں کریں گے۔ الیکشن کمشن وزیراعظم کو نوٹس بھیج دیتا ہے۔ الیکشن کمشن کو نوٹس لے کر منحرف ارکان سے پوچھنا چاہیے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں گورنر راج کی کوئی ضرورت ہے اور نہ ہمارا ایسا ارادہ ہے، تحریک انصاف میں مائنس ون کی کوئی گنجائش نہیں ہے، عدم اعتماد کی تحریک کا مقابلہ کریں گے اور انہیں شکست دیں گے۔ جمعہ کو وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد حسین چوہدری اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی پولیٹیکل کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے مشاورت ہوئی۔ فیصلہ ہوا ہے کہ ہم عدم اعتماد کی تحریک کا مقابلہ کریں گے اور انہیں انشاء اللہ شکست دیں گے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں اس ابہام کو دور کرنا چاہتا ہوں کہ ہم جمہوری لوگ ہیں، کسی طرح کی رکاوٹ کھڑی نہیں کریں گے۔ یہ بھی واضح کر دوں کہ سندھ میں گورنر راج کا نہ کوئی ارادہ تھا نہ ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعید غنی اور بلاول بیٹا بے جا پریشان نہ ہوں، ہمارے اتحادیوں کے بارے میں قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔ میں تسلسل سے کہہ رہا ہوں کہ ہمارے اتحادی ہمیں نہیں چھوڑیں گے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں چوہدری صاحبان کو اچھی طرح جانتا ہوں، وہ جذباتی نہیں سیاسی فیصلے کرتے ہیں، انہیں علم ہے کہ ن لیگ ان کیلئے کتنی گنجائش رکھتی ہے۔ چودھری صاحبان وضع دار لوگ ہیں کوئی غیر سیاسی فیصلہ نہیں کریں گے۔ ایم کیو ایم والے سیاسی لوگ ہیں وہ پچھلے چار سال میں ایم کیو ایم کیساتھ، پیپلز پارٹی کے سلوک کو نہیں بھولیں گے۔ وہ لوگ جو سندھ ہائوس میں ہیں سیاسی لوگ ہیں، انہیں علم ہے کہ آئین اور قانون کا تقاضا کیا ہے، وہ بلے کے نشان پر جیت کر آئے ہیں وہ کسی مخالف کی گود میں نہیں بیٹھیں گے۔ ہم ان سے کہیں گے کہ وہ سیاسی حریفوں کی گود میں نہ بیٹھیں، میں ان سے کہوں گا کہ ٹھنڈے دل سے اس پر غور کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج پولیٹیکل کمیٹی نے وزیر اعظم کی صدارت میں فیصلہ کیا ہے کہ اگر کوئی اس اپیل کے باوجود منحرف ہوتا ہے تو اسے شو کاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ تحریک انصاف میں مائنس ون کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ سندھ میں بھی تبدیلی کی ہوا دیکھ کر آ رہا ہوں، اپوزیشن کو اس بات پر ضرور غور کرنا چاہیے کہ افغانستان کی صورتحال کیا ہے۔ یوکرین کی صورتحال کے باعث معیشتیں شدید متاثر ہو رہی ہیں، کیا اس صورت حال میں ملک عدم استحکام کا متحمل ہو سکتا ہے؟۔ میں آج اپنے دوستوں کو بھی کہوں گا کہ اپنی گفتگو میں پارلیمانی لہجہ استعمال کریں اور الفاظ کے چنائو میں احتیاط کریں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج پولیٹیکل کمیٹی کے اجلاس میں سب کی متفقہ رائے تھی کہ نہ ہمیں گورنر راج کی کوئی ضرورت ہے اور نہ ارادہ ہے۔ عدم اعتماد کی تحریک ان کا آئینی حق ہے ہم مقابلہ کریں گے، ہمارا تصادم کا نہ ارادہ تھا نہ ہے نہ ہو گا۔ ابھی پیپلز پارٹی والے سرکاری وسائل پر مارچ لیکر اسلام آباد آئے ہم نے کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی۔   چوہدری فواد حسین سے پاکستان تحریک انصاف نیویارک کے صدر امجد نواز کی قیادت میں وفد نے جمعہ کو یہاں ان کے دفتر میں ملاقات کی اور اوورسیز کنونشن سمیت دیگر اہم سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے،  انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ اپوزیشن اپنے عزائم میں ناکام ہوگی اور عمران خان ایک مرتبہ پھر سرخرو ہوں گے۔ اٹارنی جنرل نے بھی پیر کو ریفرنس دائر کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔13منحرف ارکان کے شوکاز نوٹس پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے دستخط کئے۔ شوکاز نوٹس میں منحرف ارکان سے وضاحت طلب کی گئی۔ڈی چوک پر ہونے والے تاریخی جلسے کا عنوان اور خیال Themeامر بالمعروف تجویز کیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن