• news

ٹیموں کی قذافی سٹیڈیم میں پریکٹس تجربہ فاسٹ بائولرز کو منتقل کرونگا شان ٹیٹ

لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیموں نے قذافی سٹیڈیم میں پہلا ٹریننگ سیشن کیا، دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا تیسرا ٹیسٹ میچ کل سے کھیلا جائیگا۔لاہور کا قذافی سٹیڈیم 28سال بعد ٹیسٹ کرکٹ کی میزبانی کررہا ہے ۔ ٹیسٹ میچ کیلئے دونوں ٹیموں نے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔پہلا ٹریننگ سیشن ساڑھے 3 گھنٹے سے زائد جاری رہا، سخت گرمی میں کھلاڑیوں نے خوب جم کر مشقیں کیں، سیشن کا آغاز معمول کے مطابق فزیکل ٹریننگ سے ہوا، جس کے بعد گروپس میں کھلاڑیوں نے فیلڈنگ پریکٹس کی۔پاکستان ٹیم نے فار اینڈ بلڈنگ کے دائیں اور مہمان ٹیم نے بائیں طرف پریکٹس پچز پر بائولنگ اور بیٹنگ کی مشقیں کیں، سٹیو سمتھ نے خصوصی طور پر سلپ کیچز کی پریکٹس کی۔لاہور ٹیسٹ کی پچ بھی کھلاڑیوں اور کوچنگ سٹاف کیلئے خصوصی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، گراونڈ میں آتے ہی سب نے پہلے پچ کا جائزہ لیا اور ٹریننگ کے اختتام پر جب گراونڈ سٹاف اپنا کام مکمل کر کے پچ کو ڈھانپ چکا تھا تو پاکستان کے کھلاڑیوں اور کوچز نے کورز اٹھا کر پچ کا جائزہ بھی لیا۔پریکٹس میں محمد رضوان سپن بائولنگ بھی کرتے رہے پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں آج بھی میں ساڑھے 11 بجے ٹریننگ کا آغاز کریں گی۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ شان ٹیٹ نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہردور میں اچھے فاسٹ بائولرز پیدا ہوئے، ابھی بھی ٹیلنٹڈ فاسٹ بائولرز ہیں، ان کیساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔ ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان ٹیم کیساتھ لطف اندوز ہو رہا ہوں یہ میرے لئے ایک نیا تجربہ ہے۔ کراچی ٹیسٹ میچ میں تاخیر سے جوائن کیا لیکن رابطے میں رہا، اگلے بارہ ماہ میں پاکستان کی بہت کرکٹ ہے اور یہ بڑا مصروف شیڈول ہے۔ اب تک ہونیوالے ٹیسٹ میچز میں فاسٹ بائولرز کو بہت محنت کرنا پڑی، میرا ماننا ہے کہ فاسٹ بائولرز کیلئے جارحانہ انداز بہت ضروری ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کے دباؤ کے حوالے سے پاکستان کے بائولرز کے مدد کرتا ہوں تو میں سمجھتا ہوں کہ میں نے اپنا کام کرنے میں کامیاب ہوگیا۔یہ میرا پہلا دورہ پاکستان ہے،یہاں آکرخوش ہوں، یقین ہے کہ پاکستان کی کوچنگ کرنا ایک یادگار تجربہ ہوگا۔ دو سال میں کوچنگ کا کافی تجربہ حاصل کیا، پی ایس ایل سے بھی منسلک رہاہوں، پاکستان میں کوچنگ کرنے بہت مزہ آئیگا کیونکہ پاکستان فاسٹ بائولنگ کے حوالے سے مشہور ہے، اپنا تجربہ پاکستانی بولرز کو منتقل کرنیکی کوشش کروں گا۔

ای پیپر-دی نیشن