پتوکی ، پاپڑ فروش کی ہلاکت ،12گرفتار ، تشدد کی تصدیق نہیں ہوئی : ڈی پی او
لاہور‘ پتوکی (نوائے وقت رپورٹ‘ نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے پتوکی میں باراتیوں کے تشدد سے محنت کش کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا نوٹس لینے کے بعد 12 افراد گرفتار کر لئے گئے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پتوکی میں شادی ہال کے باہر باراتیوں کے تشدد سے محنت کش کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے اور جاں بحق نوجوان کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر قصور صہیب اشرف گجر کے مطابق ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں ڈاکٹرز نے متوفی کے جسم پر تشدد کی تصدیق نہیں کی تاہم واقعہ کی ہر پہلو سے انکوائری کی جارہی ہے۔ پی ایف ایس اے کی ٹیم نے جائے واردات سے شواہد اکٹھے کرلئے ہیں، پولیس کی ٹیموں نے رات گئے کنگن پور، پتوکی اور سرائے مغل میں کارروائی کرکے 12افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ مزید افراد کو شامل تفتیش کرنے کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پتوکی میں محنت کش محمد اشرف کی مبینہ تشدد سے ہلاکت پر اظہار افسوس کیا ہے۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ شادی ہال کے باہر ایک پاپڑ فروخت کرنے والے محنت کش کی باراتیوں کے مبینہ تشدد سے ہلاکت دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، متوفی محنت کش محمد اشرف کے بلندی درجات اور لواحقین کے صبر کے لئے دعاگو ہوں، محنت کش کی لاش کی موجودگی میں باراتیوں کا کھانا تناول کرنا بے حسی کا ایک اظہار ہے۔ پنجاب پولیس ترجمان کے مطابق پتوکی میرج ہال میں باراتیوں کے مبینہ تشددسے محنت کش کی ہلاکت کے واقعہ پر 12افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کی ٹیموں نے رات گئے کنگن پور، پتوکی اور سرائے مغل میں کاروائی کرکے 12افراد کو حراست میں لیا۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹرز نے متوفی کے جسم پر تشدد کی تصدیق نہیں کی، تاہم واقعہ کی ہر پہلو سے انکوائری کی جارہی ہے۔