کشمیر ، فلسطین میں ظلم ہو رہا ہے: شاہ محمود ، کشیمریوں کو حق استصواب لنا چا ئہے
اسلام آباد (خبر نگار+ خصوصی نامہ نگار) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق پامال، ظلم و بربریت ہو رہی ہے جبکہ پاکستان نے وزرائے خارجہ کی سطح پر کانفرنس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے جو قراردادوں سے آگے ایکشن پلانز کے اطلاق کے لیے ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی، او آئی سی سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا انتظامیہ، پولیس، افواج پاکستان کا شکر گزار ہوں۔ کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق پامال، ظلم و بربریت ہو رہی ہے، افغانستان میں انسانی بحرانی صورتحال کے حل پر 17ویں خصوصی وزارتی اجلاس میں توجہ دی۔ او آئی سی کی 48ویں اجلاس میں زیرتسلط کشمیر کے مسئلہ پر بات ہوئی، اجاگر کیا گیا۔ او آئی سی رابطہ گروپ اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر عملی ایکشن پلان کو منظور کر لیا گیا۔ او آئی سی کے تمام رکن ممالک متواتر ملیں گے، کشمیر پر پوزیشن واضح کریں گے۔ جموں و کشمیر کی صورتحال کی نگرانی کریں گے۔ او آئی سی میں وزارتی سطح پر 46 اور 800 کے قریب وفود نے شرکت کی۔ چینی وزیر خارجہ نے ایک سڑک ایک رستہ منصوبے کا حصہ مسلم او آئی سی ممالک میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ نہ صرف افغانستان پر پابندیاں نرم کی گئیں اور فنڈ قائم کیا گیا. مسئلہ کشمیر پر نہ صرف اجلاس میں بات چیت ہوئی بلکہ اس کو اجاگر کیا گیا۔ کشمیر کانٹیکٹ گروپ کے اجلاس میں ہم نے کشمیر پر بہت اچھا تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے اس پر قراردادوں سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔ ہم نے مل کر ایک ایکشن پلان مرتب کیا۔ ہم نے اتفاق کیا کہ مختلف رکن ممالک مسئلہ کشمیر پر ملاقاتیں کرتے رہیں گے۔ غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کی نگرانی کی جائے گی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کے 48ویں اجلاس میں کلیدی کامیابیاں حاصل ہوئیں۔ اسلام آباد اعلامیہ منظور کیا گیا، یہ پہلی کامیابی ہے۔ دوسری قرارداد کشمیر پر تھی، افغانستان کے لیے ٹرسٹ فنڈ مکمل فعال ہو گیا۔ تیسری کامیابی رابطہ گروپ برائے کشمیر نے اعلامیہ منظور کیا. اسلامو فوبیا پر نمائندہ خصوصی کا تقرر کیا گیا۔ بھارت نے 9 مارچ کی میزائل لانچنگ پر ہمارے سوالات کے جوابات دینے ہیں۔ او آئی سی ممالک نے واقعے پر پاکستان کی تشویش سے اتفاق کیا۔ اجلاس میں 140 قراردادوں پر اتفاق کیا گیاان میں سے 20 قراردادیں پاکستان نے پیش کیں۔ قراردادیں پاکستان کی 75ویں سالگرہ، یوکرائن، فلسطین، معیشت اور دیگر امور پر ہیں۔ افغان ٹرسٹ فنڈ فعال، نائیجریا نے 10 لاکھ ڈالر دیئے ہیں او آئی سی سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے کہا میں اس کانفرنس کے انعقاد پر انتظامیہ اور پاکستان عوام کو سراہتا ہوں۔ مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ کانفرنس کے ایجنڈا پر امن و سلامتی و اسلامو فوبیا کے معاملات کو شامل کیا گیا۔ مسئلہ فلسطین ہمیشہ سے ایجنڈے پر، مسئلہ کشمیر پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ کشمیر ایک حقیقی مسئلہ ہے، او آئی سی حمایت ساتھ ہے۔ کشمیریوں کو حق استصواب رائے ملنا چاہیے۔ او آئی سی اجلاس میں افریقی ممالک کے لیے نمائندہ خصوصی کا تقرر کر دیا گیا۔ او آئی سی نمائندہ خصوصی برائے افریقہ وہاں کے مسائل پر جامع رپورٹ پیش کرے گا۔شاہ محمود قریشی کی فلسطین کے وزیرخارجہ ریاض المالکی کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ دوطرفہ تعلقات، فلسطین کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، فلسطین کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور فلسطین کے درمیان سیاسی، اقتصادی و پارلیمانی روابط کے فروغ کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا ۔فلسطینی وزیر خارجہ نے فلسطین کی موجودہ صورتحال سے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی، پاکستانی عوام کے جذبات کی ترجمان ہے، فلسطینی وزیر خارجہ نے فلسطین میں جنگ بندی کیلئے پاکستان کے متحرک اور فعال کردار کو سراہا۔ جمہوریہ کرغز کے وزیر خارجہ رسلان کازاک بائیف سے دو طرفہ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان، کرغزستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور کرغستان کے درمیان براہ راست فلائٹس کے اجراء کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، گوادر پورٹ کے ذریعے کرغستان کو مختصر ترین تجارتی راستے کی فراہمی کیلئے آمادہ ہے، وزیر خارجہ نے CASA-1000 توانائی منصوبے کی جلد تکمیل کیلئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ پاکستان-چین-کرغزستان- افغانستان، چار فریقی ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (QTTA) کے نفاذ کے لیے روابط کو تیز کرنے پر زور دیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں باہمی تعاون جاری رکھنے اور کثیرالجہتی فورمز پر تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے روابط کا تسلسل جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ رسلان کازاک بائیف نے وزیر خارجہ کو پچھترویں یوم پاکستان کی مبارک باد دیتے ہوئے، 23 مارچ کی پریڈ میں پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔ شاہ محمود قریشی کو دورہ کرغستان کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔ شاہ محمود قریشی سے تھائی ہم منصب بھی ملے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے مختلف علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ تھائی لینڈ کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ڈان پرامودونائی (Mr. Don Pramudwinai) سے ملاقات کی۔ تھائی وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کو پچھترویں یوم پاکستان کی مبارک باد دیتے ہوئے، پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی، دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی،تجارتی، سیاسی اور ثقافتی تعاون پر مبنی وسیع البنیاد تعلقات کے قیام کے عزم کا اظہار کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے مختلف علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ تھائی وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا، وزیر خارجہ نے تھائی وزیر خارجہ کو بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کے پرامن اور منصفانہ حل چاہتے ہیں۔ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے، وزیر خارجہ نے تھائی ہم منصب کو بھارت سرکار کی ہندتوا پالیسیوں کے باعث، خطے کے امن و امان کو درپیش شدید خطرات سے آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی کو دورہ ء تھائی لینڈ کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے او آئی سی-وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس میں شرکت کے لئے آنے والے افریقی وزرائے خارجہ کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے سینیگال کے صدر کو افریقی یونین کی چیئر سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ افریقی ممالک کے وزرائے خارجہ نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر شاہ محمود قریشی اور پاکستانی قیادت کو مبارکباد دی۔ وزرائے خارجہ/ مندوبین نے پرخلوص میزبانی پر شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی سے عراق، قازقستان، کرغزستان کے وزرائے خارجہ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ دوطرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ پاکستان کے عرب دنیا کے اسلامی ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان عوامی روابط کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہر سال عراق جانے والے ہزاروں پاکستانی زائرین کو سہولت فراہم کرنے پر عراقی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین کثیر الجہتی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔