سا لمیت کو خطرہ ہوا تو جو ہری ہتھیار استعمال کر ینگے، روس سعودی عرب کی ثالثی پیشکش
کیف، ماسکو، ریاض (آئی این پی، این این آئی) روس نے واضح کیا ہے کہ اگر ملکی بقا، سالمیت کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ جوہری ہتھیار استعمال کرے گا‘ یوکرائن میں آپریشن منصوبے کے مطابق جاری ہے جس کے متعلق کسی کو یقین نہیں تھا کہ یہ طویل عرصے چلے گا۔ ایوان صدر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ان کے فرانسیسی ہم منصب عمانوئیل میکرون کے درمیان ہونے والی فون کال کا بھی حوالہ دیا جس میں روس یوکرین مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیوگوئٹریس نے روس کی یوکرائن میں جنگ کو ناقابل تسخیر قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ یہ فیصلہ کن ثابت نہیں ہوگی۔ اب وقت آگیا ہے کہ روس اس مضحکہ خیز جنگ کا خاتمہ کرے۔ مزید لڑائی کا واحد نتیجہ زیادہ مصائب، زیادہ تباہی اور جہاں تک آنکھ دیکھ سکتی ہے، شدید خوف ناک ہوگا۔ یوکرائن کے شہر ماریوپول میں دو بم دھماکوں کے بعد افراتفری پھیل گئی اور کئی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ماریوپول میں دو لاکھ سے زائد افراد پھنسے ہیں۔ یوکرائنی صدر نے کہا روسی فوج کی کئی ہفتوں سے جاری بمباری کے بعد ماریوپول شہر کاکچھ نہیں بچا ہے۔ ولودی میر زیلنسکی نے اطالوی پارلیمان سے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ماریوپول میں کچھ بھی نہیں بچا ہے۔ وہاں صرف کھنڈرات ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے فرانس، اٹلی، برطانیہ اور جرمنی کے ساتھ روس کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یوکرائن نے ڈرون بنانے والی چینی کمپنی ڈی جے آئی سے اپیل کی ہے کہ وہ روسی فوج کے میزائل حملوں میں ان کے استعمال پر پابندی عائد کرے۔ سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے روسی ہم منصب سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب یوکرائن میں بحران کے پرامن حل کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی متحارب فریقوں کے درمیان ثالثی مذاکرات کی میزبانی کی پیش کش کا اعادہ کیا۔ سرگئی لاوروف سے شہزادہ فیصل نے سعودی عرب اور روس کے درمیان دو طرفہ تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔پولینڈ نے جاسوسی کے الزام میں 45 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا ہے۔