آئی ایم ایف کے ٹیکس ایمنسٹی سکیم پر اعتراضات 96کروڑڈالر کی قسط کیلئے مذاکرات بے نتیجہ
اسلام آباد/ نیویارک (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) آئی ایم ایف سے 96 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے حصول کے معاملے پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات تاحال بے نتیجہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تاحال پالیسی سطح کے مذاکرات میں بھی آئی ایم ایف کو قائل کرنے میں ناکام ہے۔ آئی ایم ایف کو وفاقی حکومت کی ٹیکس ایمنسٹی سکیم پر بھی اعتراضات ہیں۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ٹیکنیکل مذاکرات کے بعد پالیسی سطح کی گفتگو میں بھی اعتراضات اور تحفظات سامنے آئے ہیں۔ یہ صورتحال 96 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے حصول میں مشکلات پیدا کررہی ہے۔ آئی ایم ایف نے چند دنوں میں مزید بات چیت کی ضرورت کا اشارہ دے دیا۔ ملک میں جاری سیاسی بحران کے باوجود حکومت کو یقین ہے کہ پاکستان کو قرض کی نئی قسط کے اجراء کا معاملہ اپریل کے آخر میں آئی ایم ایف کے بورڈ کے سامنے زیر غور آجائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان قرضہ پروگرام 7ویں جائزے کے تحت مذاکرات منصوبہ بندی کے مطابق جاری ہیں اور دونوں فریقین ورچوئل میٹنگز اور ڈیٹا شیئرنگ کے ذریعے تکنیکی سطح پر مستقل بنیادوں مذاکرات کر رہے ہیں۔ جبکہ حکومت کا موقف ہے کہ ان کا انتظام موجود ہے اور اس سے بجٹ کے خسارہ میں کوئی اضافہ نہیں ہے۔ تاہم آئی ایم ایف کو ابھی حکومتی اعداد وشمار کے بارے میں قائل نہیں کیا جا سکا ہے۔ چھٹے جائزہ کی بات چیت میں اس طرح کے اتار چڑھائو آتے رہے ہیں۔ ساتویں جائزے کے تحت ہونے والی بات چیت کا محور دونوں فریقوں کے درمیان طے شدہ اہداف کے ساتھ ساتھ حال ہی میں اعلان کردہ ریلیف اور صنعتی فروغ کے پیکجوں پر مرکوز ہے۔ اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ دسمبر کے آخر تک طے شدہ تمام اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں، جبکہ چھٹے جائزے کے لیے میمورنڈم آن اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز میں بیان کردہ دیگر اقدامات پر پیش رفت بھی تسلی بخش پائی گئی ہے۔ ریلیف پیکج پر مکمل تفصیلات بشمول فنانسنگ آپشنز کو آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے اور آئی ایم ایف نے اگلے چند دنوں میں ایمنسٹی سکیم پر مزید بات چیت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس بات چیت کے بعد مذکورہ پیکیج پر ایک مفاہمت کی توقع ہے۔ تکنیکی بات چیت کی تکمیل کے بعد، ساتویں جائزہ کیلئے میمورنڈم آن اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کا متن زیر بحث آئے گا۔ حکومت کو یقین ہے کہ میمورنڈم کو حتمی شکل دینے سے اپریل کے آخر میں آئی ایم یف بورڈ کا اجلاس ہو گا۔ حکومت ستمبر میں آئی ایم ایف پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔