• news

بھارت کے غیر قا نونی قبضے  والا کشمیر، او آئی سی نے یو این فورس تعینات کرنے کا مطالبہ کیا: پاکستان


اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کے 48 ویں اجلاس میں کشمیر مسلم امہ کا کلیدی مسئلہ قرار پایا ہے اور  5 اگست 2019ء کے اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر نے اعلامیہ منظورکر تے ہوئے جامع ایکشن پلان مرتب کیا۔ سابق سفیر تسنیم اسلم کو او آئی سی آزاد مستقل انسانی حقوق کمشن کا سربراہ منتخب کیا گیا۔ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کا 48 واں وزرائے خارجہ اجلاس کامیابی سے اختتام پذیر ہو گیا۔ اجلاس میں 800 مندوبین، وزارتی سطح پر 45 وفود نے شرکت کی۔ اسلام آباد اعلامیہ سامنے آیا، مسئلہ کشمیر پر قرارداد، ایکشن پلان سامنے آیا جبکہ مسئلہ فلسطین پر قرارداد، افغانستان ٹرسٹ فنڈ فعال ہوا۔ اجلاس کے دوران پاکستان پر بھارتی میزائل لانچنگ کی مذمت، مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔ پاکستان کے ساتھ مشترکہ انداز میں ممالک نے 20 قراردادیں پیش کیں۔ پاکستان کی سفارشات پر مبنی اسلاموفوبیا پر قرارداد منظور ہوئی اور اسلاموفوبیا پر او آئی سی کا نمائندہ خصوصی مقرر کیا گیا۔ غیرقانونی مالی ترسیل اور بدعنوانی پر پاکستان، سعودی عرب کی مشترکہ قرارداد پاکستان اور ترکی کی کرونا وباء کے بعد بحالی پر مشترکہ قرارداد منظور ہوئی۔ پاکستان کو 75ویں سالگرہ پر تہنیتی قرارداد بھی منظور کی گئی ۔ او آئی سی وزارتی اجلاس میں بلین ٹری سونامی پر بھی قرارداد منظور کی گئی۔ بھارت کی تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔ اعلامیہ میں کرونا وباء کے سماجی و معاشی منفی اثرات، موسمیاتی تغیر، پر بات کی گئی، اعلامیہ میں یوکرائن کی سالمیت اور خود مختاری کے احترام، جنگ بندی پر زور دیا۔ اعلامیہ میں تنازعہ کے حل کے لیے مذاکرات، او آئی سی کی مصالحت کی پیشکش کی گئی۔ پاکستان اور امریکہ کے مابین باہمی تعاون میں وسعت پر بات ہوئی ہے، او آئی سی رکن ممالک نے بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں اقوام متحدہ تحفظ فورس تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی واضح ہے، کسی بلاک کا حصہ نہیں بنے گا۔ چین کے او آئی سی رکن ممالک کے ساتھ تعاون میں مزید وسعت چاہتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن