• news

الیکشن جلد ممکن ہمارے پاس بھی اپوزیشن کے بندے ہیں 


لاہور (نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں انتخابات جلدی بھی ہو سکتے ہیں، اگر اپوزیشن کے پاس حکومت کے کچھ ناراض بندے ہیں تو ہمارے پاس بھی ان کے بندے ہیں جو ووٹ ڈالنے نہیں جائیں گے۔ بیوقوف اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کو سیاسی طو رپر دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔ مہنگائی اور بیروزگاری ہمیں ڈس چکی تھی لیکن خود داری اور آزاد خارجہ پالیسی کے لئے ساری قوم وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہو گئی ہے۔ ابھی انتخابات ہو جائیں تو اپوزیشن کو سمجھ آ جائے گی کہ عمران خان کتنی بڑی سیاسی طاقت کے ساتھ آتے ہیں، کسی کو نکالا جارہا ہے اور نہ کوئی جارہا ہے۔ قانون میں ایمرجنسی کی گنجائش ہے، وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں ایمرجنسی اور گورنر راج کی میری تجاویز مسترد کر دیں، یہ نہیں ہو سکتا ہے ملک دشمن، بھارتی ایجنٹ اور غیرملکی ایجنڈے پر کام کرنے والے اس ملک میں عظیم افواج کے خلاف سوشل میڈیا کو استعمال کر سکیں۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی ابھی تک کوئی درخواست نہیں آئی ، اگر کوئی شرارت یا کوئی مسئلہ ہو جائے تو وزارت داخلہ ذمے دار نہیں ہو گی، ہمیں ابھی تک نہیں بتایا گیا کہ یہ کب نکلیں گے ان کا روٹ کیا ہوگا اور یہ کیا چاہتے ہیں ، ہمیں درخواست دی جائے اور بتایا جائے تاکہ ہم اس کے مطابق انتظامات کریں ،ہم انہیں سکیورٹی دیں گے، ان شاء اللہ حالات پر امن رہیں گے اور یہ دن خیریت سے گزریں گے۔ ہم نے دو ہزار رینجرز، ایک ہزار ایف سی اور 9ہزار پولیس سمیت 12ہزار سکیورٹی اہلکار مقرر کیے ہیں، اگر ضرورت پیش آئی تو ایک ہزار ایف سی یا ایک ہزار رینجرز مزید بلا لیں گے۔وزیر اعظم عمران خان 27مارچ کو پریڈ گرائونڈ میں تاریخی اور عظیم جلسہ کریں گے جنہوں نے بینظیر بھٹو کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لئے اسامہ بن لادن سے بھی ڈالر پکڑ لیے تھے۔انہوں نے کہا کہ آج ان لوگوں کو فوج کا خیال آ گیا ہے ، بہت اچھی بات ہے ، پاکستا ن کی فوج عظیم فوج ہے اور پاکستان کی عدلیہ دور اندیش اور صاحب علم عدلیہ ہے، میں نے ڈی جی ایف آئی اے کو کہا ہے کہ پاک فوج اور عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا پر کوئی آئے تو اس کے خلاف فی الفور قانونی چارہ جوئی کی جائے ، میں اسے خود دیکھ رہا ہوں۔یہ میرے دور میں نہیں ہو سکتا اور اس کو سختی سے کچل دوں گا۔ بڑا دلچسپ اور اچھا مقابلہ ہے اورقوم کو  اچھی خبریں سننے کو ملیں گی۔میں نے ابتدا لاہور سے کی ہے ،ہو سکتا ہے میں کراچی اور دوسرے شہروں میںبھی جائوں، لیکن حالات اب روز بروز بہتری کی طرف جائیں گے جس سے ملک اور رجمہوریت آگے بڑھے گی ، ہم مل جل کر مسائل کو حل کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو یہ سمجھ رہے ہیں کہ پارٹیاں بدلنے سے عزت ملتی ہے تو اس سے کوئی عزت نہیں ملتی، اتحادیوں سے پور ی امید ہے ،اتحادی ہمیشہ دیر سے ہی فیصلہ کرتے ہیں اور وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے،نسلی اور اصلی وہ ہے جو پاکستان ،جمہوریت او رپارٹی کے ساتھ قائم ہے،جو اپوزیشن کے ساتھ قائم ہے میں اس پر بھی خوش ہوں کہ وہ اپنی رائے پر قائم رہے۔پاکستان کے چند با خبر لوگوں میں سے ایک ہوں،کوئی کہیں نہیں جارہا ، میڈیا پر افواہیں اڑائی گئیں،وزیراعلی عثمان بزدار بھی کہیں نہیں جارہے، وہ بھی چٹان کی طرح وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔اس وقت اسی میںبہتری ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت اپنا وقت پورا کرے ،ممکن ہے وقت سے پہلے انتخابات ہو جائیں۔ بلاول بھٹو گیٹ نمبر چار کی باتیں کر رہے ہیں، بلاول کے ابھی دودھ کے دانت بھی نہیں ٹوٹے ، بلاول نے کہا تھاکہ او آئی سی کانفرنس نہیں ہو گی لیکن پاکستان میں تاریخی کانفرنس ہوئی،میں بہترین انتظامات پر ساری فورسز اور انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ پاکستان کے ساتھ ہے ،اپوزیشن کو بھی سوچنا ہوگا کہ وہ عالمی حالات دیکھے کہ پاکستان انتشار اورخلفشار کا متحمل ہو سکتا ہے ،ایمر جنسی قانون کا حصہ ہے لیکن آج عدلیہ بڑی پر وقار ہے ، میری سوچ ہے اور میں سندھ میں گورنر راج ایمر جنسی کا حامی تھا لیکن وزیراعظم عمران خان نے میری دونوں تجاویز کو مسترد کر دیا۔ ادارے کبھی نہیں بھولتے ، اداروں کی دس دس ،بیس بیس سال کی پالیسی ہوتی ہے، آج یہ فوج کی بڑی تعریف کرتے ہیں، ان کا ووٹ کو عزت دو کا نعرہ کہاں گیا، انہیں تو چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے ، ان کی سیاست شاہراہ دستور پر دفن ہو گئی ہے، ڈی جی ایف آئی اے کو کہا ہے کہ جو فوج کی عزت پر فرق ڈال رہے ہیں انہیںغرق کر دیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن