قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس آج تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز غیر معمولی اجلاس 2روزہ وقفے کے بعد آج پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا جس میں اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کیخلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے 3دن بعد اور 7دن کے اندر اس پر ایوان کی تقسیم کے ذریعے رائے شماری ہو گی۔ اجلاس سے قبل اپوزیشن اتحاد اور حکومتی جماعت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹیوں کے اہم اجلاس بھی ہونگے جس میں اسمبلی اجلاس کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس آج پیر کو سہ پہر 4بجے سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوگا۔ جس میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔ تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن اتحاد کے 147ارکان کے دستخط موجود ہیں۔ سپیکر اسد قیصر قومی اسمبلی کے غیر معمولی اجلاس کی کارروائی آئین کے آرٹیکل 95اور قومی اسمبلی کے قواعد وضوابط 2007 کے رولز 37کے تحت چلائیںگے۔ آئین کے آرٹیکل 95کے تحت قومی اسمبلی کے قواعد وضوابط 2007 کے رولز 37کے تحت وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد سیکرٹری قومی اسمبلی جلد ازجلد قومی اسمبلی کے ارکان کو اس سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کریں گے، تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش ہونے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی تحریک پر بحث کرواسکیں گے۔ تحریک پر بحث کروانے یا نہ کروانے کا اختیار سپیکر قومی اسمبلی کے پاس ہوگا، تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش ہونے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی تحریک پر ووٹنگ کروائے بغیر قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیںکرسکتے۔ متحدہ اپوزیشن نے 8مارچ کو وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد اور قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کروائی تھی۔ 25مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس پی ٹی آئی رکن خیال زمان کیلئے تعزیتی ریفرنس کے بعد آج پیر تک ملتوی کردیا گیا تھا۔دریں اثناء قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا جو 27 نکات پر مشتمل ہے۔ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایجنڈے کا حصہ ہے۔