وزیراعظم نے چوہدری پرویز الٓہی کو وزیر اعلٓی پنجاب کیا نامزد
سید عدنان فاروق
مرکز میں عمران خان کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے بعدپنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں بزدار حکومت کے خلاف بھی متحدہ اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک جمع کروادی گئی ہے۔اس صورتحال مین وزیر اعظم عمران خان نے اتحادی جماعت ق لیگ کو مطمئن رکھنے اور ان کی سیاسی حمایت برقرار رکھنے کیلئے اپنے منظور نظر ملک کے سب سے بڑے صوبے کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو قربان کرتے ہوئے اقتدار کے پارٹنر سپیکر پنجاب اسمبلی کو اگلا وزیر اعلیٰ نامزد کر دیا ہے اور عثمان بزدار سے استعفیٰ وصول کر لیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بزدار کی جانب سے وزیراعظم کو اپنا استعفٰی پیش کردیا گیا ہے اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کو تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی پیشکش کے بعد متحدہ اپوزیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد نے نیا موڑ لے لیا ہے۔اطلاعات کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں گے اور تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے منخرف ارکان مل کر مطلوبہ تعداد پوری کریں گے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب میں وزارت اعلیٰ کی آفر قبول کر لی، جس کی تصدیق ان کے بیٹے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل چودھری مونس الٰہی نے کی انہوںنے کہا ہے کہ حکومت نے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ نامزد کر دیا، پرویز الٰہی نے عہدے کی پیش کش قبول کر لی ہے، ملاقات کے دوران عثمان بزدار سے استعفیٰ بھی لے لیا گیا۔ ترجمان چودھری پرویز الٰہی کے مطابق وزیراعلی عثمان بزدار کے استعفے کی منظوری کے بعد پنجاب کی کابینہ سمیت تمام عہدے تحلیل ہو جائیں گے، پرویز الٰہی کل یا پرسوں حلف اٹھائیں گے پھر اعتماد کا ووٹ لیں گے۔ اس حوالے سے وزیر مملکت فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ چو ہدری پرویز الہی کی وزیراعظم عمران خان کیساتھ ملاقات ہوئی، ملاقات میں تمام معاملات طے ہوگئے۔ ق لیگ نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار اور حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سپیکر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الٰہی کو وزیراعلی کے امیدوار کے طور پر سپورٹ کرے گی۔جبکہ ق لیگ نے بھی وزیراعظم خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے برعکس ان کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔
قبل ازیں پیر کی صبح پنجاب اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے بزدار حکومت کے خاتمے کے لئے ایک سو پچیس سے زائد ارکان کے دستخط سے عدم اعتماد کی تحریک جمع کروائی ، ن لیگ کے رہنما رانا مشہود کہتے ہیں کہ قرار داد پر جس دن ووٹنگ ہوئی دو سو سے زائد ارکان عثمان بزدار کے خلاف ووٹنگ میں حصہ لیں گے، پی پی پی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی کا کہنا ہے کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے ،عمران خان پاکستان کو جتنا نقصان پہنچا چکا ہے یہ معافی کے قابل نہیں۔
پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں بزدار حکومت کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک جمع کروانے والوں میںمسلم لیگ ن کے رانا مشہود ،سمیع اللہ خان، ملک ندیم کامران اور پیپلز پارٹی کے حسن مرتضی سمیت دیگر ارکان نے اس کارروائی میں حصہ لیا۔ عدم اعتماد کی تحریک جمع کروانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا مشہود نے کہا کہ پنجاب کی عوام کو اب بزدار جیسا کرپٹ وزیر اعلی نہیں چاہیے اپریل کے مہینے میں وفاق اور پنجاب سے تحریک انصاف کی چھٹی ہوجائے گی پنجاب میں شرکت اقتدار کا فارمولا پی ڈی ایم اور باہر کی جماعتیں مل کر طے کر لیں گی۔ پی پی پی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کے پیچھے پاکستان کی عوام کھڑی ہے ہمیں کہا گیا کہ عدم اعتماد کی تحریک لے کر آؤ جب تحریک آئی تو یہ لوگ بھاگ رہے ہیں۔ تحریک عدم اعتماد پیش کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما سمیع اللہ خان نے کہا کہ ہمارے نزدیک عدم اعتماد سے بڑا کام پاکستان بچانا ہے۔