• news

آرٹیکل 234, 233, 232 کے تحت  ایمرجنسی لگ سکتی مگر ایسے حالات نہیں نفاذ کا ہمیشہ نقصان ہوا‘ قانونی ماہرین

اسلام آباد (فرحان ملغانی ،اعظم گل) وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر حکومت کو درپیش سنگین چیلنجز کے باعث پاکستان میں ان دنوں ممکنہ طور پر ایمرجنسی کے نفاذ بارے بحث عام ہے۔ پاکستان میں ماضی میں بھی ایمرجنسی عائد کر کے صدارتی نظام حکومت رائج رہا ہے اور ایمرجنسی کے نفاذ سے ملک اور سیاسی نظام کو ہمیشہ نقصان ہی پہنچایا ہے۔جنرل پرویز مشرف  بھی ملک میں ایمرجنسی نافذ کر کے صدر رہے اور معاملہ جب سپریم کورٹ میں گیا تو اسوقت اسے نظریہ ضرورت کے تحت   جائز قرار دیدیا گیا مگر اس کے منفی اثرات کا ملک و قوم کو خمیازہ بھگتنا پڑا، ملک میں آجکل ممکنہ ایمرجنسی کے مختلف آپشنز کی خبریں گرم ہیں اس حوالے سے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پورے ملک میں ایمرجنسی کسی بھی طور نافذ نہیں کی جا سکتی کیونکہ یہ صرف ایک وقتی اقدام ہوتی ہے اور کسی بھی وفاقی اکائی میں محدود عرصے کے لیے ہی لگائی جا سکتی ہے۔سنیئر قانون دان اکرم شیخ نے نوائے وقت سے گفتگو میں بتایا ہے کہ آئین کا آرٹیکل ,232 ,233 اور 234 بڑا واضح ہے۔ پاکستان کے کسی بھی حصے میں ایسے حالات نہیں ہے جو ایمرجنسی لگانے کے تقاضے پورے کرتے ہو اس لیے آئین کے مطابق موجودہ ملکی حالات میں ایمرجنسی کی کوئی گنجائش نہیں۔معروف قانون دان بیرسٹر اکرم شیخ کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل دوسو بتیس، تینتیس اور چونتیس ایمرجنسی کے نفاذ کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ محدود وقت کے لیے ہی ہوتی ہے اور پورے ملک کے لیے نہیں ہو سکتی۔ یہ صرف کسی ایک علاقے کے لیے ہو سکتی ہے۔ سابق وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سید امجد شاہ نے کہا ہے آئین اور قانون میں اس وقت کے موجودہ ملکی حالات میں ایمرجنسی لگانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ایمرجنسی صرف ہنگامی حالات میں لگائی جاتی ہے جنگ, قدرتی آفت آجائے تب ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے موجودہ حالات میں عدم اعتماد کی تحریک روٹین کی پریکٹس ہے/ موجودہ حالات میں ایمرجنسی کی کوئی گنجائش نہیں۔ سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن وسیم ممتاز ملک نے نوائے وقت سے گفتگو میں کہا ہے ملک بھی ایسے حالات بالکل نہیں ہیں کہ ایمرجنسی کے نفاذ کا کوئی بھی راستہ نکلتا ہو ۔ اس حوالے سے وائس چیرمین اسلام آباد بار کونسل قمر حسین سبزواری نے کہا ہے موجودہ حالات میں ملک میں ایمرجنسی لگانے کی کوئی گنجائش نہیں اور ناہی آئین وقانون اس بات کی اجازت دیتا ہے کیونکہ اس وقت وہ ہنگامی حالات نہیں ہے جس کی وجہ سے ایمرجنسی لگائی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن