• news

وزیراعظم سیف ایگزٹ ، بیک ڈور ڈھونڈنے کی بجائے عدم اعتماد کا مقابلہ کریں : بلاول 

 اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کومتنازعہ نہ بنایا جائے، وزیراعظم سیف ایگزٹ، بیک ڈور ڈھونڈنے کے بجائے عدم اعتماد کا مقابلہ کرے۔ اگر عدم اعتماد پراسیس نہ ہوا تو غیرجمہوری پراسیس ہو گا اور اس کے بعد پھر بحران کا خدشہ ہے۔ جمعہ کو  نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں معاشی بحران ہے، پاکستان میں وزیراعظم کی وجہ سے معاشی بحران ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی سب کے سامنے ہے، ہم سب کا فرض ہے کہ پاکستان کو مشکلات سے نکالیں، کل وزیراعظم نے بطور قائد اپنی تقریر میں ایک بھی ذمہ داری ادا نہیں کی، ملک کو چلانا کوئی کرکٹ کا کھیل نہیں ہے، خط کا معاملہ کوشش ہے کہ پاکستان کے عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا جائے، پاکستان دنیا بھر میں تنہائی کا شکار ہوچکا ہے، وزیراعظم کے دورہ روس سے پہلے ہم شہبازشریف کے گھر گئے تھے، وزیراعظم سے پوچھتے ہیں کیا ہمیں پہلے سے پتا تھا آپ نے روس جانا اور یہ عالمی سازش تھی؟۔ گزشتہ تین سال سے ہم سیاسی جدوجہد میں شریک ہیں، عمران خان کو جھوٹ بولنے کی عادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے کہ عدم اعتماد تحفہ ہے یا عالمی سازش، خان صاحب اتنا جھوٹ بولیں کہ لوگ آپ پر یقین کریں، ہم نے وزیراعظم کیخلاف جمہوری طریقہ اختیار کیا۔ یہ جھوٹ کی بنیاد پر عوام کو ورغلانا چاہتے ہیں۔ مشکل حالات میں پاکستان کو کرائسز سے نکالنا ہوگا، آئینی بحران، تصادم کا خطرہ پیدا نہیں کرنا چاہیے، وزیراعظم گیم تو ہار چکا ہے لیکن اس کے باوجود پچ پر لیٹ کر رو رہا ہے، ملک چلانا کرکٹ کا کھیل نہیں ہے۔ وزیراعظم جاتے، جاتے خارجہ پالیسی، اداروں پر حملہ آور ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ عدم اعتماد کو متنازعہ نہ بنایا جائے، وزیراعظم سیف ایگزٹ، بیک ڈور ڈھونڈنے کے بجائے عدم اعتماد کا مقابلہ کرے، ہم جمہوری لوگ ہیں، ہمارا اختلاف یہ ہے کہ آپ کوسلیکشن کے ذریعے مسلط کیا گیا۔ سپیکر صاحب! وقت آگیا سب ہوش کے ناخن لیں، عمران کے رونے، دھونے کی وجہ سے پاکستان کواس قسم کے خطرے میں نہیں ڈال سکتے، اتوار والے دن ووٹنگ ہو گی، امید کرتے ہیں کوئی غیرجمہوری قدم نہیں اپنایا جائے گا۔ اگر 2018 کا داغ دھونا ہے تو عدم اعتماد، الیکٹرول ریفارمز ہو، اگر جمہوری طریقہ کار میں گڑ بڑ، آئین کی خلاف ورزی ہو گی تو پھر اگلے 20 سال بھی اسی متنازعہ طریقے سے گزریں گے، پی پی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ اگر خدانخواستہ جمہوری طریقے سے پراسس نہ ہوا تو پھر بحران کا خدشہ ہے، عمران خان کا دھمکیاں دینا بچگانہ بات ہے، وزیراعظم کو عزت والے طریقے سے ہار مان لینی چاہیے تھی، اگر عدم اعتماد پراسیس نہ ہوا تو غیرجمہوری پراسیس ہو گا، امید کرتا ہوں کوئی توہین عدالت نہیں کرے گا اور نہ ایسا خطرہ پیدا ہوگا، اگرکوئی ایسا سوچ رہا ہے تو نتائج خطرناک ہوں گے۔

ای پیپر-دی نیشن