عدم اعتماد کے نتائج کیسے مان لوں ، غداری کے مقدمے بنائینگے : عمران
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے عدم اعتماد کو حکومت کے خلاف مبینہ سازش قرار دیتے ہوئے نوجوانوں کو آج پر امن احتجاج کے لئے باہر نکلنے کی کال دیدی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو کہتا ہوں کہ خاموش رہنے کا وقت نہیں ہے، اچھائی اور برائی میں نیوٹرل رہیں گے تو بْرائی کا ساتھ دیں گے۔ عدم اعتماد پر امریکا نے اپوزیشن کیساتھ ملکر سازش کی، آج فیصلہ کریں گے سازشیوں کے خلاف کیا قانونی کارروائی کرنی ہے۔ ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرانے کا منصوبہ بنایا ہے، سازش کے خلاف سب کو احتجاج کرناچاہیے، نوجوانوں کو اپنے مستقبل کے لیے باہر آنا پڑے گا، مجھے ہٹا کر امریکی حمایت یافتہ حکومت لانے کی کو شش ہو رہی ہے، عدم اعتماد کے نتائج کیسے مان سکتا ہوں، جب پورا عمل ہی غیر معتبر ہے ۔ مجھے بے دخل کر نے کا اقدام امریکہ کی پاکستانی سیاست میں صریح مداخلت ہے عدم اعتماد کا ووٹ پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کی کوشش ہے۔ بیرونی سازش کے خلاف سب کو احتجاج کرنا چاہیے۔ ۔ نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، اس وقت پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے، قوموں کی زندگی میں مشکل وقت آتے ہیں، ہمیں درست راستے کا انتخاب کرنا ہے، قوم نے آج فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کس طرف لے کر جانا ہے، اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ اچھائی کیساتھ اور برائی کیخلاف کھڑے ہو، جو معاشرہ اچھائی کا ساتھ دیتا ہے وہ زندہ ہوجاتا ہے۔ وہ قوم تباہ ہوجاتی ہے جس میں اچھے اور برے کی تمیز ختم ہوجائے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بیرونی سازش کے تحت سیاستدانوں کی بکروں کی طرح نیلامی ہورہی ہے، اگر نوجوان چپ بیٹھیں گے تو وہ برائی کا ساتھ دیں گے، نوجوانوں کو چاہیے کہ اپنے مستقبل کیلئے احتجاج کریں ، نوجوانوں کو کہتاہوں کہ خاموش رہنے کا وقت نہیں ہے، سازش کے خلاف سب کو احتجاج کرناچاہیے، نوجوانوں کو اپنے مستقبل کے لیے باہر آنا پڑے گا، کیا باہر کی قوت 15ارب روپے خرچ کرکے حکومت گرادے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غداروں کوپرامن احتجاج سے خوف ہوتا ہے، جھوٹ بول کر کسی کی حکومت گرانا برائی ہے، چاہتا ہوں قوم میر جعفر اور میر صادق نہ بھولے، شہبازشریف نے 22 کروڑ عوام کو غلام بنا کر رکھ دیا ہے، اپوزیشن لیڈر نے 22 کروڑ لوگوں کو بھکاری قرار دیا، اِس نے کل قوم کو غلام قرار دے دیا، جس قوم میں خودداری نہ ہو، وہ قوم کبھی بھی اوپر نہیں جاسکتی۔ نوجوانوں نے ملک کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، یہ لوگ کہتے ہیں امریکا کی غلامی کرو، نوجوانوں کو بیرونی سازش کیخلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں ہمیشہ آخری گیند تک مقابلہ کرنے والا شخص ہوں۔ کل سب دیکھیں گے کہ میں کیسے ان سے مقابلہ کرتا ہوں، کل سب نے احتجاج کرنا ہے، میں چاہتا ہوں کہ قوم زندہ ہو۔ سب سے کہتا ہوں کہ آپ سب کو پرامن احتجاج کرنا چاہیے، وکیلوں سے مشاورت کی ہے، ملک سے غداری معاف نہیں کرینگے، سب پر کیسز بنائیں گے، آج رات تک فیصلہ کریں گے کہ ہم نے کیا کرنا ہے۔ ان کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی فوج پر ہمیں فخر ہے وہ ملک کو اکٹھا رکھ رہے ہیں، ملک میں صرف ایک ہی نیشنل پارٹی ہے، وہ پی ٹی آئی ہے، فورسز کیخلاف سازش پاکستان کیخلاف سازش ہے، سب سے کہتا ہوں کہ فوج پر کسی قسم کی تنقید نہ کریں، ملک کے ساتھ ذاتی مفادات کے لیے غداری کی جا رہی ہے۔ تحریک انصاف نے ملک کو اکٹھا کیا ہوا ہے۔ اچھائی اور برائی میں نیوٹرل رہیں گے تو بْرائی کا ساتھ دیں گے۔ آج فیصلہ کریں گے۔ نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، اس وقت پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے، قوم نے آج فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کس طرف لے کر جانا ہے، وہ قوم تباہ ہوجاتی ہے جس میں اچھے اور برے کی تمیز ختم ہوجائے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو آج قومی اسمبلی میں شکست دے کر دکھائوں گا۔ لیگل ایکشن کے مقدمے سے فیصلہ کریں گے میرے پاس ایک سے زیادہ پلان ہیں آج ان شاء اللہ ہم جیتیں گے۔ پاک فوج اور تحریک انصاف نے ملک کو یکجا کیا ہوا ہے شہبازشریف ہے ہی غلام پیسے کی پوجا کرتے ہیں بھٹو کے سوا ہم سپر پاور کے آگے جھکتے رہے۔ میر جعفر، میر صادق نے ہی بھٹو کیخلاف سازش کی تھی۔ تھری سٹوجز نے ہی ملک کو یہاں تک پہنچایا۔ دس سال پہلے کہا تھا کہ یہ سب چور اکٹھے ہوجائیں گے۔ ہم جیتیں گے ان سب کو اب خوف ہے کہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر الیکشن نہیں جیت سکتے، منحرف ارکان نے ووٹ ڈالا تو سازش کا حصہ بن جائیں گے مجھے گزشتہ رات سے منحرف ارکان کے فون آنا شروع ہوگئے ہیں۔ میں کبھی اینٹی امریکہ نہیں رہا سارے ملکوں سے اچھے تعلقات چاہتا ہوں، 22 کروڑ عوام کے مفادات پر کسی خارجہ پالیسی کا حصہ نہیں بنوں گا کبھی نہیں کہا کہ کسی ملک سے دشمنی کریں تمام ممالک سے دوستی چاہتا ہوں سپر پاور ہو یا کوئی اور سب سے دوستی چاہتے ہیں۔ فارن پالیسی وہ ہوگی جو قوم کی عکاسی کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ تماشہ دیکھیں باپ اچکن سلوا کر وزیراعظم اور بیٹا وزیراعلیٰ بننے کا خواب دیکھ رہا ہے کیا آپ لوگوں کی قسمت میں شریف فیملی ہی رہ گئی ہے کیا شریف فیملی کے علاوہ اور کوئی امیدوار نہیں ہوسکتا سازش کا پوری قوم کو پتہ چل گیا ہے۔ میرا فوج سے کوئی مسئلہ نہیں فوج کے نیوٹرل رہنے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ فوج نے کہا ہم نیوٹرل ہیں سیاست میں نہیں پڑنا چاہتے۔ فوج نے کہا کہ ہم متنازعہ نہیں بننا چاہتے حکومت اور فوج کے تعلقات بہترین ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے تمام اراکین صوبائی اسمبلی پنجاب میں وزارتِ اعلیٰ کے انتخاب میں چودھری پرویز الہٰی کو ووٹ دیں، رائے شماری سے غیرحاضر رہنے یا جماعتی ہدایات کیخلاف ووٹ ڈالنے والے رکن کو کڑی انضباطی کارروائی کا سامنا ہو گا اور اسے نااہل قرار دیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان کے زیرصدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد غیرملکی سازش ہے جو ناکام ہوگی۔ دوسری جانب اٹارنی جنرل خالد جاوید وزیراعظم ہائوس پہنچ گئے ہیں وہ وزیراعظم سے قانونی امور پر مشاورت کریں گے۔وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو میں امریکہ پر وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کے اقدام کی پشت پناہی کا الزام لگا دیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے ہٹا کر امریکی حمایت یافتہ حکومت لانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے نتائج کیسے مان سکتا ہوں جب پورا عمل ہی غیر معتبر ہو۔ جمہوریت اخلاقی بالادستی پر کام کرتی ہے اس ملی بھگت کے بعد اخلاقی بالادستی کا کون سا اختیار باقی رہ جاتا ہے؟ جن کی جائیداد اور آف شور اکاؤنٹس پڑے ہیں یہ کبھی ملک کو آزاد نہیں ہونے دیں گے۔ پارٹی والوں کی تجویز آئی تھی کہ یہ تین آپشنز ہیں ہم نے کہا کہ اس میں بہتر آپشن الیکشن ہے میں نے کبھی ہارنے کا نہیں سوچتا۔ اچھا کپتان کبھی ہارنے کا نہیں سوچتا آج کی میری ساری حکمت عملی تیار ہے۔ میں نے کوئی راستہ نکالنے کا نہیں کہا جماعت میں سے کسی نے کہا ہو تو میں نہیں جانتا جس کو خوف ہو گا وہ کہے گا میرے لئے یہ کرو وہ کر دو مجھے کوئی خوف نہیں آپ کو غریبوں کی فکر ہوتی تو پیسہ واپس ملک میں لاتے۔ امریکہ کا تکبر اتنا تھا اس لئے ان کی سازش سامنے آئی امریکہ نے تکبر میں لکھ ہی دیا پہلے تو فون آتا تھا خط میں کہا گیا کہ عمران خان عدم اعتماد سے نکل گیا تو پاکستان کو نقصان ہو گا۔ سپر پاور ہو یا جو مرضی ہو عوام کے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ وزیراعظم عمران خان نے اراکین پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب میں کہا کہ یہ میرے نہیںپاکستان کے خلاف سازش ہوئی۔ امریکہ کو معلوم ہے عمران خان کو ہٹا کر چیری بلاسم بوٹ پالش کرے گا۔ مجھے افسوس ہے جن لوگوں نے ضمیر بیچے۔ شکر ہے یہ لوگ ہماری پارٹی سے چلے گئے چوروں کے خلاف بھرپور کوشش کی افسوس انصاف کا سارا نظام انہیں نہیں پکڑ سکا عدلیہ‘ نیب ہمارے ہاتھ میں نہیں۔ انہوں نے ہر تین ماہ بعد عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کی آپ سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو مشکل وقت میں ساتھ کھڑے رہے۔ آج قوم میں 1965 ء کی جنگ والا جذبہ دیکھ رہا ہوں۔ مشکل وقت میں ساتھ دینے والے ایم این ا یز کو نہیں بھولوں گا جو ذاتی مفاد کیلئے آئے شکر ہے پارٹی ان لوگوں سے پاک ہو گئی۔ خیبر پی کے الیکشن کے نتائج سے پتہ چل جانا چاہئے۔ شہباز شریف اچکن سلوا کر بیٹھا ہوا ہے یہ ہے سازش۔ جس نے اچکن سلوائی اسے نہیں پتا کہ کل کیا ہونے والا ہے۔