• news

باؤلرز نے پانسہ پلٹ دیا ، جیت کیلئے پر عزم تھے : بابر اعظم 

لاہور(سپورٹس رپورٹر) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے آسٹریلیا کیخلاف تیسرا ون ڈے میچ اور سیریز جیتنے کے بعد کہا کہ کھلاڑیوں نے شاندار کھیل پیش کیا جس کی بدولت کامیابی ملی ۔ توقع تھی کہ پہلے میچز کی طرح بڑا ہدف ملے گا مگر بائولرز نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا ۔ ہدف چھوٹا ہونے ہر دبائو ختم ہو گیاتھا جس کے بعد بیٹرز کھل کر کھیلے ۔ امام الحق نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا ۔ حکمت بنائی تھی کہ وکٹ پرزیادہ سے زیادہ دیر تک ٹھہرنا ہے اور رن ریٹ کو نیچے نہیں آنے دینا ‘حکمت عملی کامیاب رہی۔ انہوںنے کہا کہ آسٹریلیا کی ٹیم آسان نہیں تھی ‘سیریز دلچسپ رہی اور کامیابی پر خوش ہیں ۔ تمام کھلاڑی جیت کے حقدار ہیں ۔ آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے کہا کہ پہلے پاور پلے میں وکٹیں گرنے سے کھلاڑی دبائو کا شکار ہوئے ۔ پہلی وکٹیں جلد گر گئیں جس کی وجہ سے بعدمیںآنے والے بیٹرز سنبھل نہ سکے ۔ پاکستانی بائولرز نے بائولنگ کی جس کی وجہ سے بڑا ہد ف دینے میں ناکام رہے۔ بابر اعظم اور امام الحق نے شاندار بیٹنگ کی بدولت میچ جیت لیا ۔ پہلے تین وکٹیں جلد گرنے کے بعد ہمارے کھلاڑیوں نے اچھا کم بیک کیا ۔ ہم جارحانہ کھیل پیش کرنا چاہتے تھے ‘سوچا تھا 200رنز بنالئے تو میچ آسان نہیں ہوگا‘جیت سکتے ہیں ۔ 260سے 270رنز ہوتے تو میچ جیت سکتے تھے ۔ ٹریوس اور مکڈرموٹ نے سیریز میںشاندار کھیل پیش کیا ہے ۔ بائولرز نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی ہے ۔ منفی باتوں کی بجائے مثبت باتوں کی طرف توجہ دیں گے ۔ شائقین نے خوب حوصلہ افزائی کی ‘ان کے سامنے کھیل کر بہت اچھا لگا۔ ٹیم کوئی بھی جیتے شائقین کے شکر گزار ہیں ۔ ہمارے تمام کھلاڑیوں نے اچھی کارکردگی دکھائی ۔ قومی بیٹر امام الحق نے کہا کہ جس طرح کھلاڑیوں نے پہلے میچ کے بعد کم بیک کیا شاندا رہے ۔ تمام نے ایک دوسرے پر اعتماد کیا ہے ۔ سب نے ایک دوسرے سے بات کی اور جیت کیلئے حکمت عملی تیا رکی ۔میں اب میچور کھلاڑی میں تبدیل ہوچکا ہوں ‘ایک ڈیڑھ سال سے سخت محنت کر رہا تھا۔ خود میں بہت بڑی تبدیلی لایا ہوں ۔ حوصلہ افزائی پر بابر اعظم کا شکر گزار ہوں ۔ وہ میرا بہترین دوست ‘ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں ۔ میں ‘کوچز شائقین کے شکر گزار ہیں ۔ بابر اور میں زیادہ سے زیادہ کریز پر ٹھہرنا چاہتے تھے جس میں کامیاب رہے ۔ ارادے اچھے تھے‘خراب گیندوں پر شارٹس کھیلے ‘اچھی کارکردگی پر اللہ کا شکر گزار ہوں ۔ ان سب کا بھی شکر گزارہوں جنہوںنے تنقید کا نشابہ بنایا۔ جو میرے کنٹرول میں ہے اسے کنٹرول کیا ‘یہی میری کرکٹ ہے ۔ خامیوں پر قابوپایا ہے ۔ اگر پاکستان کی طرف سے کسی بھی ٹیم کیخلاف میچ کھیل رہے ہوں تنقید کانشابہ بنایا جاسکتا ہے ۔ 

ای پیپر-دی نیشن