• news

اسلام آباد: دفعہ 144 نافذ رہی، کنٹینرز سے پارلیمنٹ جانے والے راستے بند

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے سلسلے میں اتوار کی صبح سے وفاقی پولیس، پنجاب پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری پارلیمنٹ ہاؤس جانے والے راستوں پر تعینات کر دی گئی تھی۔ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 کے نفاذ کے حوالے سے پولیس اہلکار پی ٹی آئی کے آنے والے کارکنوں سے کہتے رہے کہ اجتماع کرنے پر پابندی عائد ہے۔ اس لئے وہ قانون کا احترام کریں اور واپس چلے جائیں تاہم ڈی چوک اور مارگلہ روڈ پر پی ٹی آئی کی خواتین جمع ہوگئیں اور زبردستی قومی اسمبلی ہال کی جانب جانے کی کوشش کی۔ قبل ازیں کلثوم پلازہ چوک بلیو ایریا، سرینا چوک، سپورٹس کمپلیکس چوک، کنونشن سینٹر چوک، بری امام روڈ، ایکسپریس چوک اور نادرا چوک میں کنٹینرز کھڑے کر کے پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جانے والی تمام سڑکیں مکمل طور پر بند کی گئی تھیں۔ صرف مارگلہ روڈ کا راستہ پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جانے کیلئے کھلا رکھا گیا۔ ایس ایس پی ٹریفک رائے مظہر اقبال، ایس ایس پی لاء اینڈ آرڈر کرار حسین شاہ، ایس پی آپریشنز فیصل کامران مختلف مقامات پر پولیس ڈیوٹی چیک کرنے اور اہلکاروں کو بریف کرتے رہے، اس دوران پولیس اور کوئیک رسپانس فورس کی گاڑیوں کا گشت بھی جاری رہا۔ ہر چیکنگ پوائنٹ پر گاڑیوں اور ان میں بیٹھے افراد کے شناختی کارڈ چیک کئے جاتے رہے۔ قومی اسمبلی توڑنے کے اعلان کے بعد وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ ریڈ زون جانے والے راستوں کو موجودہ سکیورٹی انتظامات کے تحت تاحکم ثانی سیل رکھا جائے گا۔
اسلام آباد، 144
…..

ای پیپر-دی نیشن