• news

کیا سلامتی کمیٹی نے ہمیں غدار قرار دیا ثبوت سامنے لائے جائیں شہباز شریف

اسلام آباد (خبر نگار+نمائندہ نوائے وقت) مسلم لیگ ن کے صدر قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مطالبہ کیا ہے کہ ہم نے غداری کی ہے تو ثبوت لائے جائیں۔ آرمی چیف نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے منٹس دیکھے اور دستخط کیے، کیا کمیٹی نے منٹس کی منظوری دی کہ بیرونی سازش ہوئی اور ہم غدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 192 ارکان اسمبلی کو آرٹیکل 5 کے حوالے سے غدار قرار دیا گیا۔ کیا اب غدار اور وفا دار کی بحث شروع ہوگی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ عدم اعتماد میں نے اپنی ذات کیلئے نہیں جمع کرائی۔ غربت سے پسی عوام کیلئے متحدہ اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ہے۔ جب اپنی ذات کی بات آتی ہے تو عمران خان ہر چیز کو قربان کرنے کیلئے تیار ہو جاتے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ جھوٹ بولنا اور الزام لگانا عمران خان کی سرشت میں ہے۔ یہ معاملہ حل نہ ہوا تو ملک بنانا ریپبلک بن جائے گا۔ ہم نے یہ جرم نہیں کیا تو پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہاکہ صدر اور وزیراعظم نے آئین کو توڑا‘ پامال کیا گیا۔ صدر نے اپنا مائنڈ اپلائی کیے بغیر سمری منظور کرلی۔ انہوں نے کہاکہ وکلا کی متفقہ رائے ہے کہ ڈپٹی سپیکر نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ دریں اثناء اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے صدر عارف علوی کاخط ملنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے آج دوپہر 12بجے تک صدر عارف علوی کا عبوری وزیراعظم کے لیے کوئی خط نہیں ملا، جب صدر کا خط موصول ہوگا تو اپنے وکلا اور اتحادیوں سے مشاورت کریں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت تو عارف علوی اور عمران خان خود آئین شکنی کے مرتکب ہیں۔ صدر عارف علوی نے آئین کو پاؤں تلے روندا ہے۔ آئین شکنی کی ہے۔ پہلے اس کا فیصلہ ہوگا اگلی بات بعد میں ہوگی۔ شہباز شریف نے کہا کہ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ آپ کو ذیلی کمیٹی میں زبانی شرکت کی دعوت دی گئی ہے جس پر میں نے پوچھا کہ اپوزیشن کے باقی ارکان کو دعوت آئی ہے۔ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اپوزیشن کے اور کسی رہنما کو دعوت نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیا بھونڈا مذاق ہے۔ مجھ اکیلے کو اور وہ بھی زبانی آخری وقت بلایا جائے۔ ہم ان کے غلام ہیں کیا۔ یہ کوئی طریقہ ہے زبانی کلامی بلانے کا۔ میں وہاں جاؤں اور مجھے کہا جائے کہ آپ کو تو بلایا نہیں۔ یہ کیا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ صورتحال برداشت نہیں کی جائے گی۔
شہباز شریف

ای پیپر-دی نیشن