ایوان صدر نے الیکشن کی تاریخ مانگ لی نگران وزیراعظم کیلئے سپیکر کے عمران شہباز کو خط
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی/ نامہ نگار) ایوان صدر کی جانب سے الیکشن کمشن آف پاکستان کو عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے خط بھیج دیا گیا ہے۔ بدھ کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق خط میں الیکشن کمشن کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن کے اندر الیکشن کرانے کیلئے تاریخ دینے کا کہا گیا ہے ۔ آئین کے آرٹیکل 48 5(A) اور آرٹیکل 224 (2) کے تحت صدر مملکت عام انتخابات کرانے کی تاریخ مقرر کریں گے۔ خط میں کیا گیا کہ قومی اسمبلی کے انتخابات کیلئے اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن کے اندر اندر انتخابات کرانا ہوتے ہیں۔ عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان کیلئے الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت الیکشن کمیشن سے مشاورت ضروری ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیر اعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو نگران وزیر اعظم کی تقرری کے حوالے سے کمیٹی کی تشکیل کے لیے خط ارسال کر دیے ہیں، خط میں نگران وزیراعظم کیلئے عمران خان اور شہبازشریف سے نام مانگے گئے ہیں، سپیکر نے یہ خطوط آئین کی شق 224اے ون کے تحت تفویض اختیارات کے تحت لکھے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے لکھے گئے خطوط میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224(اے) (1) کے تحت نگران وزیراعظم کی تقرری کیلئے کمیٹی قائم ہوگی، خط کے متن میں تحریر ہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن نگران وزیراعظم کے لیے کسی ایک نام پر اتفاق نہیں کرسکے ۔ نگران وزیر اعظم کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا قیام کیا جانا ہے، خط میں سپیکر نے پارلیمانی کمیٹی کے لیے نام طلب کیے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے لیے 4،4 ممبران کے نام مانگے گئے ہیں۔ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کمیٹی کے ممبران کے نام تحلیل ہونے والی قومی اسمبلی کے ارکان یا سینٹ یا دونوں ایوانوں سے دے سکتے ہیں۔
سپیکر / خط