پرویز الہی کا دل سے احترام آئین شکن عمران کا ساتھ کیوں دیا مریم نواز
لاہور (نیوز رپورٹر، خصوصی نامہ نگار، نمائندہ خصوصی) مریم نواز نے میاں حمزہ شہباز، اسد کھوکھر، میاں نعمان لنگڑیال سمیت دیگر کے ساتھ مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس میں کہا کہ فرح خان کی کرپشن کے ایسے ثبوت سامنے آئیں گے کہ لوگ حیران رہ جائیں گے۔ آج آپ کے مینڈیٹ کی چوری کا بدلہ نواز شریف نے لے لیا۔ میں جہانگیر ترین، عبدالعلیم، اسد کھوکھر گروپ اور دیگر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں، آپ کی سپورٹ سے اس ناجائز حکومت سے صوبے کی عوام کو نجات ملی، یہ وہ چور ہیں جنہوں نے پنجاب کا آٹا، چینی، ادویات، بجلی، گیس اور ترقی چوری کی ہے، ترقی ہوئی ہے تو فرح خان کے گائوں میں ہوئی ہے، وہ کس کی فرنٹ پرسن تھی سب کو معلوم ہے کہ وہ کس کو کمشن دیتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب احتساب کا وقت آیا تو اسے باہر بھگا دیا گیا، آج سر شرم سے جھک گیا کہ پنجاب اسمبلی کو تالا لگایا گیا، جس کے باعث ہوٹل میں اجلاس کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ کون اسمبلی کو تالے لگاتا ہے کون میدان کو چھوڑ کر بھاگا، وہ جس کے بندے پورے نہیں ہوتے وہ بھاگتا ہے، آج بڑا افسوس ہوا کہ چوہدری ظہور الٰہی کی سیاسی میراث تھی، پرویز الٰہی میرے بزرگ ہیں ان کی عزت کرتی ہوں۔ آپ کو شکست ہوچکی ہے، آپ اسمبلی کو تالے لگائیں یا میڈیا پر پابندیاں لگائیں، آپ یہ جنگ ہار چکے ہیں۔ عمران خان نے پاکستان کی تاریخ کا پہلا سول ڈکٹیٹر کا خطاب حاصل کر لیا ہے۔ عمران خان نے پاکستان کا آئین توڑنے کا داغ اپنے ماتھے پر سجا لیا ہے۔ پنجاب کے عوام اپنے حق کے لیے کھڑے ہوں۔ مریم نواز تمام صوبوں کی اسمبلیوں کے حق میں کھڑی ہوگی۔ کہتا ہے کہ میرے خلاف سازش کی گئی۔ کیا عثمان بزدار کو تم نے ہٹا کر سازش نہیں کی۔ یہ کیسی سازش ہے کہ جہاں اپنی حکومت تھی اس کو بچا لیا۔ یہ کیسی سازش تھی، انٹرنیشنل سازش کا مہرہ خود عمران خان ہے۔ پنجاب کے عوام کو کہنا چاہتی ہوں کہ اگر آپ موٹر ویز، نئے ہسپتال، کھیل کے میدان، سکول چاہتے ہیں تو نواز شریف کا ساتھ دیں۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ حمزہ کو کامیاب کرے، ہماری دعا ان کے ساتھ ہے۔ شہباز شریف نے خدمت کے ریکارڈ قائم کئے، یہ اس کا بیٹا ہے، مجھے یقین ہے حمزہ پنجاب کے عوام کی خدمت کرے گا۔ عمران خان نے 2018ء میں پنجاب کے مینڈیٹ پر شب خون مارا، جس کے نتیجے میں پنجاب کو بزدار جیسا صرف نام کا وزیراعلیٰ ملا، اس کو چلاتی فرح تھی۔ پنجاب کے عوام کا مینڈیٹ چرانے کا بدلہ نوازشریف نے لے لیا۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے پنجاب کی چینی، آٹا، گیس اور بجلی چوری کی۔ پورے پنجاب میں کوئی ایک سڑک نہیں بنی، کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے۔ پنجاب کے عوام کو دو کلو چینی کیلئے بھکاری بنا دیا گیا تھا۔ علیم خان، جہانگیر ترین گروپ اور دیگر جماعتوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ فرح خان کیسے پنجاب میں بیٹھ کر پوسٹنگ اور ٹرانسفر کرتی رہی؟۔ فرح خان ہر ٹرانسفر اور پوسٹنگ میں کس کو کمشن دیتی رہی ہے۔ جب جواب کا وقت آیا تو فرح خان کو باہر بھیج دیا گیا۔ فرح کا کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا وہ کس کی فرنٹ پرسن تھی۔ پنجاب اسمبلی کو تالے لگائے گئے، میرا سر شرم سے جھک گیا۔ پرویزالٰہی کا دل سے احترام کرتی ہوں۔ پرویزالٰہی سے سوال کرتی ہوں آپ نے کیوں آئین شکن عمران خان کا ساتھ دیا، آپ نے کیوں ہاری ہوئی بازی کھیلی۔ عمران خان پہلے سویلین آمر ہیں جنہوں نے ملک کا آئین توڑا۔ ان سب کو پیغام ہے یہ گیم آپ بری طرح ہار چکے ہیں۔ ہم نے ڈکٹیٹر کے دور میں دیکھا تھا کہ وہ اسمبلیوں میں اپنے نمائندے بٹھاتے تھے۔ اس کا آنا ذلت سے ہوا اور جانا زیادہ ذلت سے نصیب ہوا۔ مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے آئین کے ساتھ جو کیا کوئی دوسرا سیاستدان کرتا تو پھانسی ہوجاتی۔ مریم نواز شریف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ حیرانگی کی بات یہ نہیں کہ عمران خان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ملک، آئین، قانون، قواعد اور طریقہ کار کا سرِبازار تماشا لگایا، غنڈے تو ایسے ہی کرتے ہیں، تکلیف دہ بات یہ کہ یہ سب کر کے بھی وہ دندناتا پھر رہا ہے۔ کسی دوسرے سیاسی رہنما نے اگر یہ کیا ہوتا تو اب تک پھانسی پر جھول گیا ہوتا۔ عمران خان اور پی ٹی آئی کا سیاسی مستقبل تو اب ختم انشاء اللہ‘ لیکن پرویز الٰہی کو اس کے جرائم کا حصہ دار نہیں بننا چاہیے جبکہ وہ جانتے ہیں کہ عمران کے یہ ہتھکنڈے اب زیادہ دن نہیں چلیں گے۔ سمجھ سے باہر ہے کہ ایک سیاسی شخص ہاری ہوئی بازی کیوں کھیلے گا؟۔
مریم نواز