• news

ملک غلامی کی طرف لے جانے کی کوشش ، کپتان اگلی حکمت عملی کا اعلان کرینگے : تحریک انصاف 

اسلام آباد/ لاہور  (خبرنگار خصوصی+ خصوصی نامہ نگار) تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ گھبرانا بالکل نہیں ہے، جلد کپتان اگلی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی رولنگ کے خلاف فیصلہ سنائے جانے کے بعد سینیٹر فیصل جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ یا اللہ اپنا کرم فرما، انشاء اللہ جیت عوام کی ہوگی،  عمران خان اپنی قوم کے لیے ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ فیصل جاوید نے شعر بھی لکھا ’’ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں، ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں‘‘۔  وفاقی وزیر قانون فواد چوہدری نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی سپیکر کی رولنگ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو بدقسمت فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک کو غلامی کی طرف لے جانے کی کوشش ہے۔ اپنے ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ  اس بد قسمت فیصلے نے پاکستان میں سیاسی بحران میں بہت اضافہ کردیا ہے۔  میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ  آزاد پاکستان کے لیے دوبارہ جدوجہد شروع کرنی پڑے گی، یہ پاکستان کو غلامی کی طرف لے جانے کی کوشش ہے، اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔  فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ فیصلے میں کافی خامیاں ہیں، جب آپ نے مٹیریل ہی نہیں دیکھا تو رولنگ کو کیسے غیر قانونی ڈیکلیئرکر سکتے ہیں۔ ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کیلئے الیکشن 90 دن کے اندر لازم ہیں، الیکشن کمشن کو اپنے موقف پر نظرثانی کرنی چاہئے۔ فواد چوہدری نے مریم نواز کو پیش کش کی ہے کہ وہ فرح خان پر الزام عائد کرنے کی بجائے عدالت سے رجوع کریں ہم ساتھ ہیں۔ شہباز گل نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ہمارے بزرگوں نے 1947ء میں اپنی گردنیں کٹوا کر واہگہ بارڈر ایک آزاد ملک میں رہنے کیلئے کراس کیا تھا۔ ہمارے بزرگوں کو شاید یہ پتہ نہیں تھا کہ برطانیہ کی بجائے امریکا کی غلامی میں جا رہے ہیں۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا کہ انتہائی افسوس سے کہتا ہوں ایسے فیصلے کی توقع نہیں تھی۔ سوچ رہا تھا کہ عدالت فیصلہ میں خط کو حصہ بنائے گی۔ یہ کوئی قطری خط نہیں پاکستان کو رجیم چینج کی دھمکی دی گئی۔  ترجمان سپیکر و نامزد وزیراعلی چودھری پرویز الٰہی فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ  سپریم کورٹ کا فیصلہ سر آنکھوں پر، اپنے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ آئین کی دھجیاں اڑانے اور فلورکراسنگ کرنے پر آئین کے آرٹیکل 63 A کو پس پشت ڈالنے کے حوالے سے جب ہم عدالت میں گئے تھے کاش تب بھی ایسا ہی فیصلہ آتا۔  عدالت فلور کراسنگ پر فوری نوٹس لے۔

ای پیپر-دی نیشن