روس کا یوکرائن کے ریلوے سٹیشن پر حملہ ، بچوں سمیت 50 ہلاک ، 100 سے زائد زخمی
کیف/ ماسکو (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) روس نے یوکرائن میں کراما ٹورسک ریلوے سٹیشن پر بڑا حملہ کیا ہے حکام کے مطابق ریلوے سٹیشن پر حملے میں بچوں سمیت 50 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے جنگ کے دوران ماریوپول میں اب تک 5 ہزار شہری مارے جا چکے ہیں ریلوے سٹیشن پر حملے میں متعدد ٹرینیں بھی تباہ ہو گئیں ۔یوکرائنی ریلوے حکام کے مطابق روسی فوج کے 2 راکٹ حملوں کے وقت ہزاروں افراد محفوظ مقام پر منتقل ہونے کیلئے سٹیشن پر موجود تھے روسی راکٹ حملے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ روس کے حملوں سے متاثرہ یوکرین کے قصبے بوروڈینکا میں 2 اپارٹمنٹس کے ملبے سے26 نعشیں نکال لی گئیں۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرین کے پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ صرف شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، یہاں کوئی فوجی تنصیبات نہیں ہیں۔پراسیکیوٹر جنرل نے الزام لگایاکہ روس کلسٹر بموں اور ہیوی ملٹی پل راکٹ لانچرز کا استعمال کر رہا ہے۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی کا کہنا تھاکہ بوروڈینکا میں صورتحال بوچا سے بھی زیادہ بھیانک ہے۔دوسری جانب یورپی یونین نے یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی کے لیے اضافی 50کروڑ یورو جاری کرنے کی تجویز کی حمایت کر دی ہے۔روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کے شہر ماریو پول میں نیٹو کے کئی درجن فوجی پھنس کر رہ گئے ہیں۔روسی میڈیا کے مطابق مغربی افراد اور نازیوں کو ماریوپول سے نکالنے کی کوششیں کی جا رہی تھیں کہ اسی دوران 2 ہیلی کاپٹر مار گرائے گئے جس کے سبب اب نیٹو فوجی فضائی راستے سے انخلا نہیں کر سکتے۔ دریں اثناء وزیراعظم میخائل میشوسٹن نے اعتراف کیا ہے کہ روس کو غیر معمولی مغربی پابندیوں کی وجہ سے تین دہائیوں میں مشکل ترین صورت حال کا سامنا ہے لیکن اسے عالمی معیشت سے الگ تھلگ کرنے کی غیرملکی کوششیں ناکام ہوجائیں گی۔