عمران خط کے معاملہ پر جھوٹے ثابت ہوچکے ، سیاستی شہید نہیں بن سکتے : اپوزیشن
اسلام آباد (نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ) صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی جھوٹ نہ بولیں، خط عوام کو دکھائیں۔ اقتدار سے چمٹا شخص خود دار نہیں، صرف خود غرض ہے۔ اقتدار کے غم میں عمران نیازی پارلیمنٹ، آئین، عدالت پر حملے کررہا ہے۔ عمران نیازی نے آج عدم اعتماد کی کامیابی کا پیشگی اعلان کردیا۔ عمران نیازی خط کے معاملے میں جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔ عمران نیازی عوام کو بھیڑ بکریاں نہ سمجھیں۔ سپریم کورٹ نے تمام شواہد دیکھنے کے بعد ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم کہا۔ مہنگائی، بھوک، افلاس، نفرت پھیلانے والے عوام میں شوق سے جائیں۔ عمران نیازی آر ٹی ایس سے اقتدار میں آئے تھے، عوام نے مسترد کیا تھا۔ پارلیمنٹ، عدالت، حکومت سیاست میں ہارنے کے بعد ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔ اتحادی اور عوام آپ کی نالائقی، نااہلی اور کرپشن کا بوجھ مزید اٹھانے کو تیار نہیں۔ عمران نیازی آئین کے مطابق عدم اعتماد کا مقابلہ کریں۔ عمران نیازی کے جھوٹ کا جواب آج اسمبلی میں ووٹ کی شکل میں دیں گے۔ آئین، پارلیمنٹ، عوام کو کسی کی ضد، تکبر، دھونس کا یرغمال نہیں بننے دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم 3 سال سے حکومت میں ہیں کسی پاکستانی کو چین سے نہیں بیٹھنے دیا۔ جب یہ قائد حزب اختلاف بنیں تو ایسا موقف اور پروگرام عوام کے سامنے رکھیں۔ ہم نے ان کو پارلیمان، عدالت میں شکست دلائی۔ انتخابی اصلاحات کے بعد عمران خان کو الیکشن میں بھی شکست دیں گے۔ عدم اعتماد تحریک کے ذریعے جمہوری طریقے سے ہی وزیراعظم کو ہٹایا جارہا ہے۔ ان کی بھرپور کوشش ہے کہ انگلی کٹا کر خود کو شہید ثابت کریں۔ وزیراعظم کو پتہ ہے وہ سازش سے نہیں جمہوری طریقے سے ہٹ رہے ہیں۔ عمران خان سیاسی شہید نہیں بن سکتا۔ عمران خان کو عوام میں بھی ہرائیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں مراسلے کے پیچھے کوئی سازش نہیں۔ ہر پاکستانی چاہتا ہے کہ بیرونی مداخلت ہے تو سامنے آئے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ خط عدالت نے نہیں دیکھا، کیا عدالت میں خط پیش کیا؟۔ ہمارا مطالبہ تھا خط عدالت میں پیش کرو۔ آج وہ اسمبلی میں بھی خط لے کر نہیں آرہے۔ اگر باہر سے مداخلت ہورہی ہے تو ہم نہ صرف مذمت کریں گے بلکہ روکیں گے۔ پچھلے سیشن میں یہ بھاگے اور بھاگتے بھاگتے آئین شکنی کردی۔ عمران خان نے یکطرفہ الیکٹورل ریفارم کرایا۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ اقتدار کیلئے اس طرح کسی کو روتے پہلی بار دیکھا ہے۔ رو رہا ہے کہ میرے لئے کوئی نہیں نکلا۔ او بھائی! آنکھیں کھول کر دیکھو غریب عوام کو ساڑھے 3 سال میں تم نے رلایا، تل تل کرکے مارا، وہ شکرانے کے نفل پڑھ رہے ہیں کہ تم جیسے سے جان چھوٹی۔ تم نے جاتے جاتے آئین بھی توڑ دیا۔ عمران خان بھارت کے قصیدے پڑھ رہے ہیں۔ بھارت میں مختلف وزرائے اعظم کیخلاف عدم اعتماد کی 27 تحریکیں آئیں۔ کسی ایک نے بھی آئین، جمہوریت اور اخلاقیات سے یہ کھلواڑ نہیں کیا۔ واجپائی ایک ووٹ سے ہارا، گھر چلا گیا۔ انہوں نے آپ کی طرح ملک، آئین اور قوم کو یرغمال نہیں بنایا۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ اسے بتایا جائے اس کو کسی نے نہیں اس کی اپنی جماعت نے ہی نکالا، عمران خان کو اگر بھارت اتنا پسند ہے تو پاکستان کی جان چھوڑ کر وہاں شفٹ ہوجائے۔ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کے قوم سے خطاب پر ردعمل میں کہا ہے کہ یہ آدمی صرف اقتدار سے چمٹا ہوا ہے اور اقتدار کی خاطر جھوٹ بول رہا ہے۔ عمران خان نے پہلے بھی دو مرتبہ احتجاج کی کال دی ہے۔ کیا ایم کیو ایم نے امریکہ کے کہنے پر ہم سے معاہدہ کیا۔ ارکان اسمبلی جب تک ساتھ تھے وہ محب وطن تھے، اب ساتھ نہیں تو محب وطن نہیں۔ ارکان کی اکثریت حکومت کے خلاف ہے۔ غیرآئینی اور غیرقانونی اقدام پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آگیا ہے۔ خلائی امداد ساتھ نہ ہوئی تو اس کی 10 سے 15 سیٹوں سے زیادہ نہیں ہوں گی۔ یہ آدمی اقتدار قائم رکھنے کیلئے پاگل پن میں مبتلا ہوچکا ہے۔حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ عمران خان سے آئین و قانون کی فتح ہضم نہیں ہورہی، وہ اقتدار کی ہوس میں خارجہ پالیسی پر بھی ڈرون حملہ کررہے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پورے کا پورا حکومتی ٹولہ ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے، عمران صاحب اور وزراء خودکش بمبار بن چکے ہیں۔ بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج قومی اسمبلی میں عدالت کے حکم کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ ہوگی، ووٹنگ روکی گئی یا اس میں رکاوٹ ڈالی گئی تو یہ توہین عدالت ہوگی۔ شیری رحمن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عمران خان کا بیانیہ بری طرح پٹ چکا ہے، چیئرمین بلاول بھٹو نے پی ڈی ایم کی بنیاد ہی نااہل حکومت کے خلاف عدم اعتماد لانے کے لئے رکھی تھی، روس کے دورے سے عدم اعتماد کو جوڑ کر عمران خان جھوٹ پر مبنی ایک بیانیہ بنا رہے ہیں۔