محاصرے ، تلاشی ، بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی ، سری نگر میں 2 کشمیری نوجوان شہید
سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں اتوار کوسرینگر میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ فوج نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے بشمبرنگر میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر (آئی جی پی) وجے کمار نے میڈیا کو بتایا کہ گولی باری میں دو غیر ملکی مارے گئے ۔ اس دوران پولیس کے دو پولیس اہلکار اور ایک سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہواہے ۔ زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ وجے کمار کے مطابق دونوں عسکریت پسندوں کی شناخت عادل بھائی اور مبشر بھائی کے طور پر ہوئی ہے۔"عادل بھائی وسطی کشمیر کے لیے لشکر طیبہ کے اعلی کمانڈر تھے، علاوہ ازیں مقبوضہ جموں وکشمیر میں اتوار کو شہدائے لال چوک کی 29 ویں برسی منائی گئی ۔ بھارتی فوج نے 10اپریل 1993کولال چوک میں آگ لگا دی تھی جس کے نتیجے میں125سے زائدافراد شہید ہوگئے تھے ان میں سے 47معصوم شہری زندہ جل گئے تھے۔ اس واقعے میں60سے زائد مکانات، پانچ تجارتی عمارتیں، 150دکانیں، دو سرکاری عمارتیں،درگاہ اور اسکول مکمل طور پر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے۔واقعے میں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز (بی ایس ایف)نے47معصوم شہریوں کو زندہ جلا دیا جبکہ مجموعی طورپر125سے زائدافراد شہید ہوگئے تھے۔ ماہرین کے مطابق یہ قتل عام مقبوضہ علاقے پر غیر قانونی قبضے کے خلاف لوگوں کی مزاحمت کو خاموش کرانے کے لیے بھارتی حکومت اوراس کے آلہ کاروں کی ظلم وجبر کی پالیسی کا تسلسل تھا۔ مزید براں جموں و کشمیر میں روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (آر ٹی سی) کے ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کی تنخواہیں گزشتہ چار ماہ سے التوا کا شکار ہیں۔ احتجاج کرنے والے ملازمین نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ حکام کے پاس نئی بسیں خریدنے کے لیے پیسے ہیں لیکن ملازمین کی تنخواہوں کے لیے فنڈز نہیں ہیں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایسے کئی ملازمین ہیں جو 12 سال سے کنسولیڈیٹڈ اجرت پر کام کر رہے ہیں اور ان کو ریگولر نہیں کیا گیا ہے۔دریں اثنا ضلع بارہمولہ میں پلہالن کے علاقے تانترے پورہ کے مکینوں نے علاقے میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا۔سینکڑوں خواتین اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں اور پلہالن کے قریب سرینگر بارہمولہ ہائی وے کو بلاک کر دیا۔